اسلام آباد (آئی این پی) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے مستقبل کا دارومدار سائنس اور ریاضی میں مہارت پر ہے‘ تاریخ میں بہت بڑے بڑے مسلمان سائنسدان اور موجد پیدا ہوئے‘ احساس ہے کہ آنے والے دور میں معاشی میدان میں سخت مقابلہ ہوگا‘ دقیانوسی اور غیر سائنسی طریقہ کار سے معیشت اور صنعت آگے نہیں بڑھے گی‘ سکولوں کو جدید سہولتوں سے آراستہ کرنا میرے خواب کی تعبیر ہے‘
علم کی روشنی نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کو راہ دکھائے گی‘چیلنجز کے باوجود اختلافات سے بالاتر ہو کر تعلیم پر توجہ دینا ہوگی‘ بچوں کے مستقبل کے لئے مل کر لائحہ عمل بنانا ہے ورنہ تاریخ معاف نہیں کرے گی۔جمعہ کو یہاں اکیسویں صدی کا مضبوط پاکستان کے موضوع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کی تقریب کا موضوع بہت اہم ہے۔ ریاضی اور سائنس ہمارے لئے اجنبی اصطلاحات نہیں۔ ہمارے مستقبل کا دارومدار سائنس اور ریاضی میں مہارت پر ہے۔ ہمارا تہذیبی ورثہ ہزاروں برسوں پر محیط ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن پاک میں جگہ جگہ تحقیق اور غور و فکر کی تلقین کی گئی ہے۔ حضورؐ کے وسیلے سے پوری دنیا میں نور پھیلا۔ تاریخ میں بہت بڑے بڑے مسلمان سائنسدان اور موجد پیدا ہوئے گزشتہ صدیوں میں بو علی سینا اور البیرونی جیسے ماہرین کا کلیدی کردار رہا ہے۔ سیاسی اور سماجی بیداری کی مہم میں سرسید احمد خان نے انتھک محنت کی۔ ماضی میں توانائی اور خوراک کے تحفظ کے شعبوں پر توجہ نہیں دی گئی۔ بچوں کے مستقبل کے لئے مل کر لائحہ عمل بنانا ہے ورنہ تاریخ معاف نہیں کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ احساس ہے کہ آنے والے دور میں معاشی میدان میں سخت مقابلہ ہوگا۔ دقیانوسی اور غیر سائنسی طریقہ کار سے معیشت اور صنعت آگے نہیں بڑھے گی۔
افرادی قوت سائنسی اصولوں کے مطابق نہ ہوئی تو بدلتی دنیا کا مقابلہ نہیں کرپائیں گی۔ بطور وزیراعظم ذمہ داری ہے کہ بچوں کو علم کی روشنی سے منور کروں۔ انہوں نے کہا کہ علم کی روشنی نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کو راہ دکھائے گی۔ وفاق میں سکولوں کو جدید سہولتوں سے آراستہ کرنا میرے خواب کی تعبیر ہے۔
قابل اساتذہ کی نگرانی میں نئی نسل کو جدید علوم سے آراستہ کیا جائے گا۔ ہمیں چیلنجز کے باوجود اختلافات سے بالاتر ہو کر تعلیم پر توجہ دینا ہوگی۔ وزیراعظم نے کہا کہ وزارت کیڈ اور سکولوں کے اساتذہ آج پیش کی جانے والی رپورٹ کا جائزہ لیں ادارے رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد حکمت عملی مرتب کریں چاہتا ہوں کہ نونہال ایسی تعلیم حاصل کریں جس سے وہ ہر شعبے میں رہنمائی کرسکیں۔