اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی کے اجلاس میں لڑائی کرانے کے ذمہ دارسابق وفاقی وزراء کے بیٹے اور بھائی نکلے ، سابق وفاقی وزیر شیرافگن نیازی کے بیٹے امجد نیازی نے شاہد خاقان عباسی کو تھپٹر مار کر لڑائی کا آغاز کیا ، سابق وفاقی وزیر یاسین وٹو کے بھائی معین وٹو نے اس دوران فوری امجد نیازی کو تھپٹر مار کر بدلہ لے لیا ۔
اس کے بعد (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کے ارکان کے درمیان لڑائی شروع ہوگئی ۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں لڑائی کا آغاز سابق وفاقی وزیر کے قریبی رشتہ داروں نے کرایا ۔ لڑائی اس وقت شروع ہوئی جب میانوالی سے تعلق رکھنے والے سابق وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر شیر افگن نیازی (مرحوم) کے صاحبزادے امجد نیازی نے ایوان میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی کے تھپٹر دے مارا۔
اس پر قریبی موجود سابق وفاقی وزیر یاسین خان وٹو کے بھائی اوراوکاڑہ سے رکن قومی اسمبلی معین وٹو نے بدلہ لیتے ہوئے فوری امجد نیازی کو ایک تھپٹر رسید کردیا۔ اس کے بعد پی ٹی آئی کے سوات سے منتخب رکن قومی اسمبلی مراد سعید ٹارزن کی طرح اچھل کر لڑائی میں داخل ہوئے جس کے بعد شدید لڑائی کا آغاز ہوگیا اور دونوں جماعتوں کے ارکان ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑے ۔ اس دوران پی ٹی آئی کے ارکان نے سیکرٹری کے ڈائس اور اردگرد میزوں پر پڑی آئین اور دیگر کتابوں اور دستاویزات کو بھی روند ڈالا۔