منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

قومی اسمبلی کے بعدخیبرپختونخوااسمبلی میں بھی ’’معزز ارکان نے ‘‘آستینیں چڑھالی گئی،افسوسناک صورتحال

datetime 26  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(آئی این پی )خیبرپختونخوااسمبلی میں ترقیاتی فنڈزکی غیرمنصفانہ تقسیم ،اپوزیشن کوترقیاتی کاموں میں نظراندازکرنے اور سوالات کے جوابات نہ آنے پر حزب اختلاف کی جماعتوں کا ایوان میں شدیدہنگامہ،دودفعہ ایوان سے واک آؤٹ کیا۔کورم کی نشاندہی پر جماعت اسلامی کے محمد علی اور صاحبزادہ ثناء اللہ کے مابین شدیدتلخ کلامی ہوئی آستینیں چڑھاکرایک دوسرے کو صلواتیں سنائیں ،

گالم گلوچ کا مظاہرہ،ایک دوسرے پر چڑھ دوڑنے کی کوشش لیکن دیگراراکین نے بیچ بچاؤکرلیا۔صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران جب پیپلزپارٹی کے منتخب صاحبزادہ ثنا ء اللہ نے کورم کی نشاندہی کی تو دیر سے منتخب جماعت اسلامی کے محمدعلی نے کہاکہ دیرسے منتخب ایک اہم جرگہ آیاہوا ہے آپ کو رم کی نشاندہی نہ کریں اس دوران دونوں اراکین کے مابین شدید تلخ کلامی ہوئی جس میں غیرپارلیمانی الفاظ کاآزادانہ استعمال ہوا۔ خیبرپختونخوااسمبلی ڈپٹی سپیکر مہرتاج روغانی کی سربراہی میں شروع ہوا تو آغاز پر سوالات کے جوابات نہ دینے پر اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا تاہم بعدازاں حکومتی ارکان کے منانے پر واپس آگئے۔وقفہ سوالات کے بجائے نکتہ اعتراض پر بولتے ہوئے جے یوآئی کے محمودبیٹنی نے کہاکہ سی اینڈڈبلیونے ترقیاتی کاموں کیلئے تین ارب روپے جاری کئے ہیں لیکن تمام فنڈز صرف حکومتی اراکین میں تقسیم کئے گئے ہیں جبکہ اپوزیشن کو ایک دھیلا بھی جاری نہیں کیاجاسکابتایاجائے یہ کونساانصاف ہے انصاف کی حکومت میں بے انصافی عام ہے ۔ن لیگ کے پارلیمانی لیڈر اورنگزیب نلوٹھانے کہاکہ ہمیں دوسرے صوبوں کی نہیں اپنے صوبے کی مثالیں دی جائیں

اپوزیشن کو فنڈزنہیں دئیے جارہے ہیں ہم نے بجٹ کو اس لئے پاس نہیں کیاتھا اے این پی کے سرداربابک نے کہاکہ حکومت کا اپوزیشن کے ساتھ رویہ انتہائی افسوسناک ہے محکمے ایم پی ایزکے جوابات نہیں دے رہیں حکومت کایہ دعویٰ کہ ہم نے ماضی کی نسبت موجودہ اپوزیشن کو زیادہ سکیمیں دی ہیں ،حقائق پرمبنی نہیں حکومت ایک کمیٹی بنائے تاکہ دودھ کا دودھ اورپانی کاپانی ہوجائے۔جب ترقیاتی سکیموں کو منظورکیاجارہاتھاتو اس وقت اپوزیشن نے مکمل طور پر حکومت کا ساتھ دیاتھا صوبے کے فنڈزنہ ہونے کے حوالے سے خیبرپختونخوااسمبلی کے ارکان لڑتے ہیں تو اپوزیشن اس میں برابرکاحصہ ڈالتی ہے لیکن اپنے وسائل کی تقسیم کے وقت ہمیں اکیلاچھوڑاجاتاہے ۔پی پی کے محمدعلی شاہ باچہ نے کہاکہ محکموں کو اس بات کا پابند بنایاجائے کہ وہ سوالات کاجواب دیں سپیکرکی رولنگ کے باوجود ہمیں تمباکو سیس اور پن بجلی کی رائلٹی نہیں دی جارہی

۔اپوزیشن لیڈرمولانالطف الرحمن نے کہاکہ خسارے کے بجٹ میں اب حکومت کے پاس دلائل نہیں گزشتہ سال موجودہ صوبائی حکومت نے خواب دیکھ کر بلین سونامی ٹری منصوبے کاآغازکیا جس کے لئے دوسرے محکموں سے تین ارب روپے کاٹے گئے اس سال ایک مرتبہ پھر خواب دیکھنے کے بعد اشتہارات کیلئے دوسرے محکموں سے تین ارب روپے لئے گئے جن میں سے ایک ارب روپے جاری کئے جاسکے اور اشتہارات بھی ایسے لوگوں کے ذریعے تقسیم کئے گئے جوخوداشتہاری کمپنی کے مالکان تھے۔

شوکت یوسفزئی نے جواب دینے کی کوشش کی تاہم اے این پی کے سید جعفر شاہ نے کہاکہ شوکت یوسفزئی نہ تو وزیرہیں نہ مشیر ،وہ کس حیثیت سے جواب دے رہے ہیں ایوان اس دوران مچھلی منڈی میں تبدیل ہوگیا اوراپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ کرلیا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…