کراچی( این این آئی)ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ اور عافیہ موومنٹ کی رہنماڈاکٹر فوزیہ نے کہا ہے کہ عافیہ کے امریکی وکلاء اپنے موقف پر اب بھی قائم ہیں کہ عافیہ کی وطن واپسی کیلئے صدر مملکت یاوزیراعظم پاکستان کا امریکی حکومت کو باضابطہ خط تحریرکرناضروری ہے۔ عافیہ موومنٹ میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں انہوںنے کہاکہ مشیرخارجہ سرتاج عزیز کا عافیہ کو قوم کی بیٹی قرار دینا خوش آئند ہے۔
ہماری حکومت سے گذارش ہے کہ عافیہ کی وطن واپسی کیلئے جو بھی لائحہ عمل اختیارکرے عافیہ کے اہلخانہ اور وکلاء کو بھی اعتماد میں لے کیونکہ عافیہ موومنٹ اور اس کے وکلاء نے عافیہ کی وطن واپسی کیلئے امریکہ میں کافی کام کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ کے وکلاء 19 جنوری کی شام تک حکومت پاکستان کے ایک تازہ تحریری خط یا پھر سابقہ یا موجودہ حکومت کی جانب سے لکھے گئے کسی پرانے خط کی کاپی کے منتظر رہے تھے کیونکہ صدارتی معافی کے تحت عافیہ کی رہائی کیلئے امریکی محکمہ انصاف نے خود عافیہ کے امریکی وکلاء سے رابطہ کیا تھا۔ یہ عافیہ کی وطن واپسی کا ایک نہایت آسان اور سنہری موقع تھا جو میاںنواز شریف کی حکومت نے ضائع کردیا۔ ہم خط کی ایک کاپی کیلئے پورے نوماہ ایوان وزیراعظم اور دفتر امور خارجہ و داخلہ سے رابطہ کرتے رہے لیکن وہاں سے کوئی خاطرخواہ جواب دینے کی بجائے ذرائع ابلاغ کے ذریعے غیرذمہ دارانہ اور من گھڑت بیانات جاری کئے گئے اس موقع پر جس سے گریز کیا جانا ضروری تھا۔ عافیہ کی وطن واپسی پاکستان اور20 کروڑ عوام کے وقار کا بنیادی مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عافیہ کا اپنے اہلخانہ سے ڈیڑھ سال سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے۔ عافیہ کی ضعیف والدہ اور کمسن بچے اپنی ماں سے بات کرنے کیلئے ترس رہے ہیں۔