اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی میزائل ڈیفنس سسٹم کی دھجیاں اڑا دینے والے پاکستانی میزائل ابابیل کا نام ابابیل کیوں رکھا گیا؟یہ سوال بہت سے پاکستانیوں کے ذہن میں ہے۔ ابابیل ایک ننھے پرندے کا نام ہے جس کا ذکر قرآن پاک کی سورہ فیل میں آیا ہے۔ جس کے مطابق کس طرح ابرہہ کی ہاتھیوں کی فوج کو ننھے پرندوں کی فوج ابابیلوں نے بوسے کا ڈھیر بنا دیا،
ننھے پرندے ابابیل کے منہ میں اللہ تعالیٰ کے حکم سے ایسا کنکر تھا جس نے ابرہہ کی فوج کو نیست ونابود کر دیا تھا۔ ابابیل کی خاص بات دوران پرواز اپنی خوراک کا انتظام کرنا ہے۔ ابابیل کے نام کو سورہ فیل سے لیا گیا ہے۔ننھے پرندے ابابیل کے نام پر رکھے جانیوالا یہ مزائیل ابابیل 22 سو کلو میٹر تک آسانی سے مار کر سکتا ہے اور وار ہیڈ لیجانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس میزائل کے کامیاب تجربے کے بعد پاکستان دنیا کا چھٹا ملک بن گیا ہے جو یہ ٹیکنالوجی رکھتا ہے۔ پاکستان سے پہلے دنیا کے دو سو ممالک میں سے صرف پانچ ممالک امریکہ، روسس، چین، برطانیہ اور فرانس کے پاس یہ ٹیکنالوجی تھی۔ پاکستان اب چھٹاملٹی پل انڈی پینڈنٹ ری انٹری وہیکلز (MULTIPLE INDEPENDENT REENTRY VEHICHLE) بنانے کی صلاحیت رکھنے والا ملک ہے۔پاکستان کے روایتی حریف بھارت کے پاس یہ ٹیکنالوجی سرے سے موجود ہی نہیں جس پر بھارتی عوام میں اپنی حکومت کیلئے شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ (MIRV) بنانے کی ٹیکنالوجی میں پاکستان نے بھارت کو مات دے دی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان کی جانب سے شاندار کارکردگی کا حامل ابابیل بلاسٹک میزائیل بنانے پر آگ بگولہ بھارتی عوام کا کہنا ہے کہ بھارتی سرکار ان اربوں روپے کا حساب دے جو اس نے میزائل ٹیکنالوجی پر صرف کئے ہیں۔ پاکستانی میزائل ابا بیل نے بھارتی ڈیفنس سسٹم میں شامل دواہم
اور قیمتی ترین میزائلوں کو بالکل صفر یعنی ناکارہ کر دیا ہے۔ روزنامہ جنگ کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کا اس صلاحیت کو حاصل کرنے کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان نے بھارتی ڈیفنس سسٹم میں سوراخ کر دیا ہے۔