اسلام آباد(آئی این پی )سپریم کورٹ نے ملک بھرکے یوٹیلیٹی اسٹورز پرگھی اور تیل کی فروخت روکنے کا حکم دیتے ہوئے کوالٹی رپورٹ 10 دن میں جمع کرانے کیہدایت کی ۔ منگل کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے غیرمعیاری گھی اورتیل کی فروخت کے خلاف ازخود نوٹس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران یوٹیلٹی اسٹورزکے وکیل مصطفی رمدے نے
گھی اور تیل کی رپورٹ جمع کرائی جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ رپورٹس والی تھیوری نہیں ۔عدالت کو زمینی حقائق بتائیے، ہمیں اپنے اداروں پر بھروسہ ہے مگرانسانی حقوق کی خلاف ورزی برداشت نہیں کریں گے، کوالٹی کنٹرول کی رپورٹ آنے کے بعد یوٹیلٹی اسٹورز پر دستیاب گھی اور تیل سے متعلق فیصلہ کریں گے۔چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ غیرمعیاری گھی سے بچوں میں دل کے امراض میں اضافہ ہورہا ہے اور یہ بات انہیں ڈاکٹرز کے وفد نے ملاقات کے دوران بتائی، سنا ہے کہ چینی نمک بھی انسانی صحت کے لئے شدید نقصان دہ ہے، اس کے استعمال سے دل کے امراض اور بلڈ پریشرسمیت الرجی میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان کوالٹی کنٹرول ریسرچ چینی نمک کے بارے میں بھی رپورٹ جمع کرائے۔ ٹیٹرا پیک ، پلاسٹک پاؤچ اور پلاسٹک کی پانی کی بوتلوں پر بھی نوٹس لیں گے، یہ پلاسٹک کی بوتلیں دھوپ میں پڑی رہتی ہیں تو وہ مضر صحت ہو جاتی ہیں۔ سماعت کے دوران جسٹس مقبول باقرنے سوال کیا کہ یوٹیلٹی اسٹورز پرغیر معیاری برانڈز کیوں فروخت کئے جارہے ہیں، سنی بناسپتی، انمول گھی، شمع تیل اور راج بناسپتی کہاں فروخت ہوتے ہیں جس پروکیل مصطفی رمدے نے جواب دیا کہ چھوٹے شہروں میں انہی برانڈز کے گھی اور تیل فروخت ہوتے ہیں۔ عدالت نے ملک بھرمیں تمام برانڈز کے گھی اورتیل کی کوالٹی رپورٹ 10 دن میں جمع
کرانے اورٹیسٹنگ لیبارٹریزکی موجودگی اوراستطاعت کے بارے بھی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔ عدالت عظمیٰ نے کوالٹی کنٹرول کی مکمل سیمپل رپورٹ نہ آنے تک اسٹاک کو فروخت نہ کرنے کی ہدایت کردی۔ کیس کی مزید سماعت 2 ہفتوں بعد ہوگی۔