اسلام آباد(آئی این پی)تحریک انصاف کے منحرف رہنما ورکن صوبائی اسمبلی ضیاء اللہ آفریدی نے کہا ہے کہ عمران خان اور تحریک انصاف نے احتساب کمیشن کے نام پر سیاست چمکائی اور قوم کو بیوقوف بنایا ، صوبائی احتساب کمیشن کے افسران غریب صوبے کے اربوں روپے کھا گئے ، چیف جسٹس سپریم کورٹ اس کرپشن کا از خود نوٹس لیں عمران خان ہمیں مغربی اخلاقیات کا درس دیتے ہیں خود بھی اخلاقیات پر عمل پیرا ہوں اور سیاستدانوں کی پگڑیاں اچھالنے اور احتساب کمیشن بنانے پر قوم سے معافی مانگیں ، احتساب کا نیا ادارہ قائم کیا جائے ۔
وہ ہفتہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ پہلے دن سے کہہ رہاں ہوں کہ صوبائی حکومت خان صاحب کو بیوقوف بنا رہی ہے ، میں احتساب کے خلاف نہیں لیکن سب کا احتساب ہونا چاہیے ، صوبائی احتساب کمیشن کے ایک افسر نے بیان میں بتایا کہ کمیشن خود کرپٹ افراد پر مشتمل ہے ، جب احتساب کمیشن خود کرپٹ ہوگا تو وہ کرپٹ افراد کا احتساب کیسے کرسکے گا ، عمران خان بتائیں تین سال میں انہوں نے احتساب کمیشن کے ذریعے کتنے کرپٹ لوگوں کو پکڑا ،کونسا سسٹم بہتر کیا، عمران خان قوم سے عملی وعدے کریں ایسی باتیں نہ کریں جنہیں پورا نہ کر سکیں ۔
انہوں نے کہا کہ میں کسی پر الزمات نہیں لگا رہا ، احتساب کمیشن کے کمشنر پر الزامات خود کمیشن کا ایک سینئر ڈائریکٹر نے لگائے ہیں ، مجھے امید ہے میں اپنے کیس میں سرخروہوں گا ۔ ضیاء اللہ آفریدی نے کہا کہ عمران خان اور تحریک انصاف نے صوبائی احتساب کمیشن کے نام پر سیاست کی اور پوری قوم کو بیوقوف بنایا ، سیاستدانوں کی پگڑیاں اچھالی گئیں ، عمران خان ہمیں مغربی اخلاقیات کا درس دیتے ہیں ، خود بھی ان اخلاقیات پر عمل پیرا ہوکر پختونوں ، سول سرونٹس اور سیاستدانوں سے معافی مانگیں ، عمران خان بار بار استعفیٰ مانگتے ہیں ،مجھے بھی استعفے کے لئے کہا گیا،اگر وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے تحریک انصاف میں شمولیت کے وقت استعفیٰ دیا ہوتا تو آج میں بھی دے دیتا ، احتساب کمیشن کے ڈی جی نے خود کہا کہ پرویز خٹک معدنیات کے کیس میں ملوث ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان سے درخواست ہے کہ اس احتساب کمیشن کے حوالے سے قوم سے معافی مانگیں اور نیا احتساب کمیشن قائم کریں ، مشتاق غنی بھی جلد تین ارب روپے کرپشن کیس میں ملزم قرار پانے والے ہیں ۔(م ن)