لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب حکومت اخلاق سازی کے میدان میں بھی اتر آئی۔ نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق حکومت پنجاب نے نا خلف اولاد کے ماں باپ اور دیگر بزرگوں کے ساتھ ناروا سلوک کرنے پر نوجوان نسل کو قانون کے شکنجے میں لانے کا فیصلہ کر لیا۔ پنجاب حکومت کی جانب سے تیار کردہ قانون کے مسودے کے مطابق اولاد اب اپنے بزرگوں سے ناروا سلوک نہیں کر سکے گی۔
قانونی مسودے کے مطابق والدین کو اولاد اب گھر سے نہیں نکال سکے گی اور اولاد پر لازم ہوگا کہ والدین کی دیکھ بھال کرے۔ پنجاب حکومت کے سپیشل مانیٹرنگ سیل کے ترجمان سلمان صوفی کے مطابق والدین سے ناروا سلوک، زبردستی ان سے جائیدادیں لینے، ان سے زبردستی کسی چیز پر دستخط کروانے اور بد تمیزی پر اولاد کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
اگر اولاد والدین کی گھر میں دیکھ بھال نہیں کرے گی، انہیں کھانا اور دیگر بنیادی ضروریات زندگی فراہم نہیں کرے گی تو اولاد کے کیخلاف کریمنل ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی اور انہیں سخت سے سخت سزا دی جا سکے گی۔
اب کوئی اپنے بزرگوں کے ساتھ نارواسلوک کرے گا تو اس ناخلف اولاد کے ساتھ کیا ، کیا جائے گا؟
12
جنوری 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں