اسلام آباد(آئی این پی) سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزازاحسن نے نیب ترمیمی آرڈیننس پرتشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینیٹ اجلاس سے 2 روز قبل آرڈیننس جاری کیا جانا بدنیتی پر مبنی ہے،پاناما کیس بہت سادہ ہے،ثبوت کا بوجھ شریف خاندان پر ہے وہ خود لندن فلیٹس تسلیم کرچکے ہیں،شریف خاندان کو اب ایک ایک پائی کا حساب دینا ہے،وزیر اعظم نوازشریف سے ضمانت لی جائے کہ پاناما کیس میں عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کریں گے۔ وہ پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ دبا دینے میں حکومت مہارت رکھتی ہے، سانحہ ماڈل ٹاون کی جسٹس باقرنجفی کی رپورٹ آج تک منظرعام پرنہیں لائی گئی، سپریم کورٹ سے امید ہے وہ جسٹس فائز عیسیٰ رپورٹ پر عمل کرائے گی۔
سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ پاناما کیس بہت سادہ ہے،شریف خاندان کو اب ایک ایک پائی کا حساب دینا ہے، ثبوت کا بوجھ شریف خاندان پر ہے وہ خود لندن فلیٹس تسلیم کرچکے ہیں، فلیٹس کا اعتراف پرویزاشرف،گیلانی یا انکے بیٹوں نے کیا ہوتا تو اب ضمانتیں کرارہے ہوتے، نوازشریف سے ضمانت لی جائے پاناما کیس میں عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کریں گے انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کے قیام کے وقت فوجداری قانون میں اصلاحات کی یقین دہانی کرائی گئی، فوجی عدالتیں نہ ہوتیں تو سبین محمود اورسانحہ صفورا کے قاتلوں کو سزا نہ ملتی۔اعتزاز احسن نے کہا کہ حکومت نے سینیٹ اجلاس طلب ہونے کے بعد نیب ترمیمی آرڈیننس جاری کیا ہے، سینیٹ اجلاس سے 2 روز قبل آرڈیننس جاری کیا جانا بدنیتی پر مبنی ہے۔