بدھ‬‮ ، 22 جنوری‬‮ 2025 

پاناما کیس کے اختتام کا وقت آگیا،حسین نواز نے کتنی رقم وزیراعظم کو کتنی رقم بغیرٹیکس اداکئے دی؟حیرت انگیز انکشاف

datetime 6  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق اور فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عدالت میں تمام ثبوت پیش کردئیے گئے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ مریم نواز منروا کی بینیفشل مالک اور وزیر اعظم نواز شریف کی فرنٹ مین ہیں، چیئر مین نیب نے شریف فیملی کو بچانے کے لیے کردار ادا کیا اس لیے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ بینچ نیب چیئرمین کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس بھیجے،مریم نواز کی تمام ٹرانزیکشنز نواز شریف کے ارد گرد گھومتی ہیں، حسین نواز نے وزیراعظم کو 74کروڑ روپے تحفے کے طور پر دئیے جن پر ٹیکس ادا نہیں کیا گیا،عدالت نے کہا کہ وہ سچ تک جانے کیلئے کسی بھی حد تک جائے گی، اگر لندن فلیٹ شریف خاندان کی ملکیت نہیں تھے تو برطانیہ کی عدالت نے انہیں یکجا کیوں کیا؟،کیس میں اب کوئی ابہام باقی نہیں رہا، امید ہے آئندہ ہفتے تک اختتام پذیر ہوجائے گا۔ وہ جمعہ کو عدالت عظمیٰ میں پانامہ کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پر پانامہ کیس میں تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے عدالت میں تمام شواہد جمع کرا دیئے ہیں، عدالت نے کہا کہ وہ سچ تک جانے کیلئے کسی بھی حد تک جائے گی۔فواد چوہدری نے کہا کہ آج عدالت میں بنیادی طور پر 3 نکات پر دلائل ہوئے ہیں، ہمارے وکیل نے عدالت میں دلائل دئیے ہیں کہ بتایا جائے کہ بچوں نے کروڑوں پاؤنڈز کے کاروبار کیسے شروع کئے، حسن نواز کا اربوں روپے کا کاروبار کیسے شروع ہوا حالانکہ وہ خود کہتے ہیں کہ تب وہ طالب علم تھے۔

انہوں نے کہا کہ ایک نکتہ مریم نوازکی نیلسن اورنیسکول کی بینیفشری کا تھا، دلائل سے ثابت کیا ہے کہ مریم نواز منروا کی بینیفشل آنر ہیں جو نیلسن اور نیسکول کی مالک ہیں اور لندن فلیٹس کی بھی مالک ہیں ،مریم نواز کا یہ کہنا کہ ٹرسٹی ہیں بینی فیشنل نہیں غلط ہے،آج سپریم کورٹ میں پیش کیے گئے دستاویزات سے ثابت کیا ہے کہ مریم نواز ٹرسٹی نہیں بلکہ مالک ہیں۔انہوں نے کہا کہ حسین نواز نے وزیراعظم کو 74کروڑ روپے تحفے کے طور پر دئیے جن پر ٹیکس ادا نہیں کیا گیا ،چیئر مین نیب نے شریف خاندان کے ساتھ مل کر منی لانڈرنگ اور مختلف معاملات پر کھیل کھیلا ہے لہذا سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس بھیجا جائے۔فواد چوہدری نے کہا کہ 2011میں وزیراعظم نے مریم نواز کو چا ر کروڑ روپے دئیے ، 2012میں پانچ کروڑ روپے تحفے میں دئیے ،2013میں تین کروڑ روپے دئیے جبکہ حسن نواز نے مریم نواز کو دو کروڑ سے زائد کا قرضہ دیا جس سے ثابت ہوا کہ مریم خود کفیل نہیں تھیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ساری ٹرانزیکشن نواز شریف کے اردگرد گھومتی ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ منروا کے پیسے نواز شریف کے تھے اور مریم نواز اپنے والد نواز شریف کی بے نامی ہیں۔ پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان نعیم الحق نے کہا کہ اگر یہ فلیٹ ان کی ملکیت نہیں تھے تو برطانیہ کی عدالت نے انہیں یکجا کیوں کیا؟ اب کیس اس مرحلے پر پہنچ چکا ہے سب معلومات بینچ کو دے دیں،کیس میں کسی قسم کا ابہام باقی نہیں رہا،یہ اگلے ہفتے تک اختتام پذیر ہوجائے گا، بہت جلد قوم کے سامنے سچ آجائے گا ،امید ہے آئندہ ہفتے تک کیس ختم ہوجائے گا۔(ار)

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…