ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاناما کیس کے اختتام کا وقت آگیا،حسین نواز نے کتنی رقم وزیراعظم کو کتنی رقم بغیرٹیکس اداکئے دی؟حیرت انگیز انکشاف

datetime 6  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق اور فواد چوہدری نے کہا ہے کہ عدالت میں تمام ثبوت پیش کردئیے گئے ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ مریم نواز منروا کی بینیفشل مالک اور وزیر اعظم نواز شریف کی فرنٹ مین ہیں، چیئر مین نیب نے شریف فیملی کو بچانے کے لیے کردار ادا کیا اس لیے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ بینچ نیب چیئرمین کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس بھیجے،مریم نواز کی تمام ٹرانزیکشنز نواز شریف کے ارد گرد گھومتی ہیں، حسین نواز نے وزیراعظم کو 74کروڑ روپے تحفے کے طور پر دئیے جن پر ٹیکس ادا نہیں کیا گیا،عدالت نے کہا کہ وہ سچ تک جانے کیلئے کسی بھی حد تک جائے گی، اگر لندن فلیٹ شریف خاندان کی ملکیت نہیں تھے تو برطانیہ کی عدالت نے انہیں یکجا کیوں کیا؟،کیس میں اب کوئی ابہام باقی نہیں رہا، امید ہے آئندہ ہفتے تک اختتام پذیر ہوجائے گا۔ وہ جمعہ کو عدالت عظمیٰ میں پانامہ کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ اس موقع پر پانامہ کیس میں تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے عدالت میں تمام شواہد جمع کرا دیئے ہیں، عدالت نے کہا کہ وہ سچ تک جانے کیلئے کسی بھی حد تک جائے گی۔فواد چوہدری نے کہا کہ آج عدالت میں بنیادی طور پر 3 نکات پر دلائل ہوئے ہیں، ہمارے وکیل نے عدالت میں دلائل دئیے ہیں کہ بتایا جائے کہ بچوں نے کروڑوں پاؤنڈز کے کاروبار کیسے شروع کئے، حسن نواز کا اربوں روپے کا کاروبار کیسے شروع ہوا حالانکہ وہ خود کہتے ہیں کہ تب وہ طالب علم تھے۔

انہوں نے کہا کہ ایک نکتہ مریم نوازکی نیلسن اورنیسکول کی بینیفشری کا تھا، دلائل سے ثابت کیا ہے کہ مریم نواز منروا کی بینیفشل آنر ہیں جو نیلسن اور نیسکول کی مالک ہیں اور لندن فلیٹس کی بھی مالک ہیں ،مریم نواز کا یہ کہنا کہ ٹرسٹی ہیں بینی فیشنل نہیں غلط ہے،آج سپریم کورٹ میں پیش کیے گئے دستاویزات سے ثابت کیا ہے کہ مریم نواز ٹرسٹی نہیں بلکہ مالک ہیں۔انہوں نے کہا کہ حسین نواز نے وزیراعظم کو 74کروڑ روپے تحفے کے طور پر دئیے جن پر ٹیکس ادا نہیں کیا گیا ،چیئر مین نیب نے شریف خاندان کے ساتھ مل کر منی لانڈرنگ اور مختلف معاملات پر کھیل کھیلا ہے لہذا سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کو ریفرنس بھیجا جائے۔فواد چوہدری نے کہا کہ 2011میں وزیراعظم نے مریم نواز کو چا ر کروڑ روپے دئیے ، 2012میں پانچ کروڑ روپے تحفے میں دئیے ،2013میں تین کروڑ روپے دئیے جبکہ حسن نواز نے مریم نواز کو دو کروڑ سے زائد کا قرضہ دیا جس سے ثابت ہوا کہ مریم خود کفیل نہیں تھیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ ساری ٹرانزیکشن نواز شریف کے اردگرد گھومتی ہیں جس سے ثابت ہوتا ہے کہ منروا کے پیسے نواز شریف کے تھے اور مریم نواز اپنے والد نواز شریف کی بے نامی ہیں۔ پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان نعیم الحق نے کہا کہ اگر یہ فلیٹ ان کی ملکیت نہیں تھے تو برطانیہ کی عدالت نے انہیں یکجا کیوں کیا؟ اب کیس اس مرحلے پر پہنچ چکا ہے سب معلومات بینچ کو دے دیں،کیس میں کسی قسم کا ابہام باقی نہیں رہا،یہ اگلے ہفتے تک اختتام پذیر ہوجائے گا، بہت جلد قوم کے سامنے سچ آجائے گا ،امید ہے آئندہ ہفتے تک کیس ختم ہوجائے گا۔(ار)

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…