اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) تازہ ترین میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی میں پاکستانیوں کے اغوا کے پیچھے پاکستانیوں کا ہی ہاتھ نکلا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق ترکی بھجوانے والے ایجنٹس نے ہی اہلخانہ تک تشدد کی ویڈیوز پہنچائیں اور تاوان کیلئے راضی کرنے کی کوشش کرتے رہے جبکہ بچوں کی جان کو لاحق خطرات کی وجہ سے میڈیا یا حکومتی اداروں سے دور رکھنے کی بھی باربار تلقین کرتے رہے۔
نجی ٹی وی چینل 92نیوز کے مطابق چار وں لڑکے گوجرانوالہ کے حافظ آباد روڈ پر ایک ہی محلے میں رہائش پذیر ہیں اور مغوی عابد کے والدنے بتایاکہ ایک لاکھ تیس ہزار روپے کے عوض بچوں کوایک رشتہ دار ایجنٹ کے ذریعے ایک ہفتے میں ترکی پہنچایاگیاجہاں کئی دن تک کام نہیں ملا اور ایجنٹ کے ساتھ ہی مقیم رہے جہاں افغان گروہ کے ہتھے چڑھ گئے ۔
انہوں نے بتایاکہ کرائے پر رہتے ہیں اور اغواءکاروں نے 80لاکھ روپے تاوان طلب کیااور کہاکہ پشاور یا لاہور کی منڈی سے ہنڈی کے ذریعے رقم استنبول بھجوائیں ، ہم غریب لوگ ہیں ، کرائے پر رہتے ہیں ، دینے سے قاصر تھے اور دھمکی دی گئی کہ اگر کسی سے ذکر کیاتوآپ کے بچوں کے سرقلم کردیں گے ۔مغوی عابد کے والد نے بتایاکہ وہاں بھیجنے والے ایجنٹ ہی ان کے پاس ویڈیوز لے کرآئے ہیں ، یہ دسمبر کی 10تاریخ تھی ، ایک دن وہ ہمارے گھر آئے اور اگلے دن پتہ چلاکہ بچے اغواءہوگئے ہیں، ایجنٹوں میں سہیل اور نبیل شامل ہیں ۔
رپورٹس کے مطابق ایجنٹ ہی ڈبل ایجنٹ تھے جو اغواءکاروں کیساتھ بھی ملے ہوئے تھے اور ان کی طرف سے پاکستان میں متاثرہ فیملیز کیساتھ یہی ایجنٹ ہی لین دین کی بات آگے بڑھاتے رہے لیکن جب معاملات طے ہوتے دکھائی نہیں دیاتو میڈیا کو اطلاع کردی۔
’’ترکی میں پاکستانی نوجوانوں کا اغوا‘‘
5
جنوری 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں