ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بلوچستان کیلئے خوشخبری،اہم معاہدہ طے پا گیا

datetime 2  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی) بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں ٹیلی کام سہولیات کی فراہمی کیلئے یو ایس ایف اور یو فون کے مابین معاہدہ طے پا گیا، وزیر خزانہ سینٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ ملکی معیشت ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط سے مضبوط تر ہوتی جا رہی ہے، معاشی ترقی کا یہ سفر یونہی چلتا رہا تو 2030 تک پاکستان دنیا کی 17 مضبوط ترین معیشتوں کی صف میں شامل ہو جائے گا، اقتصادی کامیابیوں کی سب سے بڑی وجہ شفافیت ہے، حکومت نے انتہائی شفاف طریقے سے سپیکٹرم نیلامی منعقد کروائی جس سے قومی خزانے میں پچھلے تین سالوں میں 160 ارب روپے کی آمدن ہوئی جو بہت بڑی کامیابی ہے، وزیر مملکت انوشہ رحمان نے کہا کہ اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں 107 سکولوں کو جدید ٹیکنالوجی لیبارٹریز سے لیس کر نے جا ر ہے ہیں، بلوچستان کی غریب اور نادار خواتین کو براڈبینڈ کی فراہمی کیلئے ایک پائلیٹ پراجیکٹ شروع کرنے جا رہے ہیں جس کے تحت ہم غریب خواتین کو موبائیل فون مع بیلنس فراہم کریں گے تاکہ وہ بھی جدید ٹیکنالوجی کی ترقی سے یکساں مستفید ہو سکیں۔

وہ پیر کو یہاں وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اسلام آباد میں بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں ٹیلیکام سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں معاہدے کیلئے منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔ تقریب میں یونیورسل سروسز فنڈ کے سی ای او محمد حارث چوہدری اور یوفون کے قائم مقام سی ای او خالد نوید بٹ نے معاہدہ پر دستخط کیے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ سینٹر محمد اسحاق ڈار ، وزیر مملکت انوشہ رحمٰن، وفاقی سیکریٹری آئی ٹی رضوان بشیر ، چیئرمین پی ٹی اے سید اسماعیل شاہ، ممبر ٹیلی کام مدثر حسین، ممبر ایچ آر طاہر مشتاق اور وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی ، پی ٹی اے اور یو ایس ایف کی سنئر انتظامیہ بھی موجود تھی۔ یو ایس ایف اور یو فون کے مابین 2.3 ارب روپے مالیت کے اس آوران لسبیلہ لاٹ معاہدہ کی رو سے بلوچستان کے 269 پسماندہ اور دور افتادہ دیہات کے 39,434 مربع فٹ پر مشتمل 196,177 افراد مستفید ہو سکیں گے ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی وفاقی وزیر خزانہ سینٹر محمد اسحاق ڈار نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے آئی ٹی اور ٹیلی کام کے شعبہ میں بہت نمایاں خدمات سرانجام دیں ہیں جس سے یہ سیکٹر تیزی سے ترقی کی منازل طے کر رہا ہے جس کے لیے وزیر مملکت انوشہ رحمٰن اور انکی ساری ٹیم یکساں مبارکباد کی مستحق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکٹر کی ترقی ہماری ترجیحات کا اہم حصہ ہیں۔ اسی لیے ہماری مسلسل کاوشوں کی بدولت مالی انکلویژن کے حوالے سے پاکستان دنیا کے پانچ بہتریں ممالک میں شامل ہے۔ ملکی معیشیت ہر گزرتے دن کے ساتھ مضبوط سے مضبوط تر ہوتی جا رہی ہے۔ ہماری جی ڈی پی کی شرح اچھی شہرت کے حامل بین الاقوامی اقتصادی اور مالیاتی ادارے اپنے حالیہ سرویز میں 5 سے 5.2 تک بتلا رہے ہیں۔ جوکہ انتہائی خوش آئند ہے۔ اور معاشی ترقی کا یہ سفر یونہی چلتا رہا تو 2030 تک پاکستان دنیا کی سترہ مضبوط ترین معیشتوں کی صف میں شامل ہو جائے گا۔

سینٹراسحاق ڈار نے کہا کہ ہماری اقتصادی کامیابیوں کی سب سے بڑی وجہ شفافیت ہے۔ ہم نے انتہائی شفاف طریقے سے سپیکٹرم نیلامی منعقد کروائی جس سے قومی خزانے میں پچھلے تین سالوں میں 160 ارب روپے کی آمدن ہوئی جوکہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمٰن نے کہا کہ ہماری حکومت ملک بھر کے دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں تک ٹیلیکام نیٹ ورک کی فراہمی کا دائرہ کار بڑھانے کیلئے اپنی بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے مربوط پاکستان کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اپنے مضبوط عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسل سروسز فنڈ کمپنی کے پلیٹ فارم سے شروع کی گئی ہماری کوششیں رنگ لے آئی ہیں، یونیورسل سروسز فنڈ کمپنی نے دور افتادہ اور پسماندہ علاقوں کو ٹیلی کام سہولیات کی فراہمی کے سلسلہ میں گرانقدر خدمات سر انجام دی ہیں، آج کی تقریب اس بات کی غماض ہے کہ ہم نے کامیابی کا ایک اور اہم زینہ طے کر لیا ہے، اس منصوبے کی تکمیل سے ملک میں ٹیکنالوجی کی ترویج کو فروغ ملے گا۔

وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تحت چلنے والے اہم منصوبوں کے خدوخال پر روشنی ڈالتے ہوئے انوشہ رحمٰن نے کہا کہ ہم وومن ایمپاورمنٹ کیلئے آئی سی ٹی فار گرلز جیسے منصوبے شروع کیے ہوئے ہیں جسکی پذیرائی بین الاقوامی سطح پر ہوئی اور ہمیں” جیم ٹیک گلوبل ایوارڈ 2015″ سے نوازا گیا۔ اور اب ہم اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں 107 سکولوں کو جدید ٹیکنالوجی لیبارٹریز سے لیس کر نے جا ر ہے ہیں اور اسی سلسلہ میں ہم نے اسلام آباد کے 97 اساتذہ کو بھی تربیت فراہم کی ہے تاکہ یہی اساتذہ کمپیوٹر کی جدید تعلیم ان بچیوں کو فراہم کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان کی غریب اور نادار خواتین کو براڈبینڈ کی فراہمی کیلئے ایک پائلیٹ پراجیکٹ شروع کرنے جا رہے ہیں جس کے تحت ہم غریب خواتین کو موبائیل فون مع بیلنس فراہم کریں گے تاکہ وہ بھی جدید ٹیکنالوجی کی ترقی سے یکساں مستفید ہو سکیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…