لاہور ( آن لائن )سابق آرمی چیف ریٹائرڈ جنرل راحیل شریف سعودی عرب میں ضروری ملاقاتوں اور عمرے کی ادائیگی کے بعد چند روز میں وطن واپس آجائیں گے ۔ مشترکہ اسلامی فوج کے سربراہ کی حیثیت سے ان کا تقرری کا فیصلہ مکمل ہو چکا ہے اور وہ جلد ہی اپنی نئی ذمہ داریوں کے لیے سعودی عرب پہنچ جائیں گے جہاں وہ مشترکہ اسلامی فوج کے سیکریٹریٹ میں بیٹھیں گے ۔
مقامی اخباری کی رپورٹ کے مطابق ریٹائرڈ جنرل راحیل شریف کی تقرری سے متعلق جب متعلقہ حلقوں سے پوچھا گیا کہ کیا سابق آرمی چیف کو بیرون ملک ملازمت کے لیے کسی این او سی کی ضرورت نہیں پڑے گی تو بتا یا گیا کہ عام طور پر سابق سرکاری ملازمین سول ہوں یا فوجی بڑے پیمانے پر اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی اداروں میں ملازمت کرتے رہے ہیں البتہ اس سلسلے میں ریٹائرڈ جنرل راحیل شریف کو رسمی طور پر وزارت دفاع کو خط لکھنا پڑے گا جس کے جواب میں منظور ی آجائے گی ۔
بتا یا جا رہا ہے اگر ریٹائرڈ جنرل راحیل شریف نے یہ ذمہ داری قبول کر لی تو معاہدے کی مدت دو سال ہو گی اور ان کا عہدہ جو بھی رکھا گیا اسلامی ممالک کی مجوزہ فوج کے ساتھ ساتھ وہ سعودی آرمی کے اعلیٰ ترین غیر سرکاری مشیر کے طور پر کام کرتے رہیں گے اور ان کا معاوضہ اور مراعات کی تفصیلات بھی پیشکش میں موجود ہیں۔