اسلام آباد( آن لائن ) مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا افضل نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ میں آنے کا فیصلہ اس لیے کیا ہے تاکہ وہ گرفتاری سے بچ سکیں۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا افضل کا کہنا تھا کہ جب ایک بار جو رکنِ قومی اسمبلی بن جاتا ہے تو اسے گرفتار کرنے کیلئے اسمبلی کے اسپیکر سے منظوری لینا ہوتی ہے جو آسانی سے نہیں ملتی۔انھوں نے کہ ‘آج بہت سے ارکان قومی اسمبلی اشتہاری ہیں، جن کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا، لہذا یہ فیصلہ آصف زرداری کے اپنے مفاد میں ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان 10 مختلف کیسز میں اشتہاری ہیں، لیکن رکنِ قومی اسمبلی ہونی کی وجہ سے وہ گرفتاری سے بچے ہوئے ہیں، تو آصف زرداری نے بھی اس فیصلے میں اسی بات کو مدِ نظر رکھا ہوگا۔لیگی رہنما نے کہا ‘ایک بار جو سیاستدان پارلیمنٹ کا رکن بن گیا تو اسے تحفظ حاصل ہوتا ہے’۔اس سوال پر کہ کیا آصف زرداری کو طویل عرصے کے بعد دبئی سے وطن واپسی کی اجازت ن لیگ کی حکومت نے دی ؟ تو رانا افضل نے اس کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا اگر ایسا ہوتا تو اسی روز کراچی میں رینجرز چھاپے نہ مار رہی ہوتی۔
تاہم، انھوں نے اس بات سے بھی انکار کیا کہ 23 دسمبر کو آصف زرداری کی واپسی سے پہلے سندھ رینجرز نے کراچی میں جو کارروائیاں کیں، ان میں حکومت کا کوئی کردار تھا۔ وا ضح رہے کہ سن 2013 میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے از خود نوٹس لیتے ہوئے سابق صدر کے خلاف کرپشن کے 5 مقدمات کو دوبارہ کھول دیا تھا، جبکہ ان میں دو میں گذشتہ سال نومبر میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔ سابق صدر کے خلاف دوبارہ کھولے جانے والے ریفرنسز میں ٹریکٹر، ایس جی ایس، کوٹیکنا، وزیراعظم ہاؤس میں پولو گراؤنڈ کی تعمیر اور اے آر وائے گولڈ ریفرنسز شامل ہیں۔اس سے قبل 2008 سے 2013 تک سابق صدر کو استشنیٰ ہونے کی وجہ سے ان مقدمات پر نیب ریفرنسز کو روک لیا گیا تھا
واضح رہے کہ آصف زرداری کی ملک میں واپسی ایک ایسے سے وقت میں ہوئی ہے جب ان کے بہت ہی قریبی ساتھی ڈاکٹر عاصم حسین کرپشن اور دہشت گردوں کی مالی مدد کرنے کے الزام میں کئی ماہ جیل میں رہنے کے بعد اب نیب کی تحویل میں ہیں۔
آصف علی زرداری پارلیمنٹ کیوں آنا چاہتے ہیں؟ لیگی رہنما نے بڑے مقصد کا انکشاف کر دیا
29
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں