اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) ٹوبہ ٹیک سنگھ میں زہریلی شراب سے اموات کے بعد شہر کی فضا سوگوار ، ہر آنکھ اشکباررہی۔ لواحقین اپنے پیاروں کے بچھڑنے پر غم سے نڈھال ہوگئے۔ پولیس کی جانب سے شراب فروخت کرنے میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپوں کا سلسلہ تیز کر دیا گیا۔ مرکزی ملزم ساون مسیح اور عدیل کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔ زہریلی شراب سے متاثرہ 10سے زائد افراد الائیڈ ہسپتال فیصل آباد میں زیر علاج ہیں جو زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ افسوس ناک واقعے میں ہلاک ہونیوالے 34 افراد کی تدفین کر دی گئی۔ دوسری جانب ایک نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ میں زہریلی شراب سے 44 ہلاکتوں کا ذمہ دار مبینہ طورپر پولیس کو قر ار دیا گیا ہے ،دو ماہ قبل پکڑی جانیوالی شراب مبینہ طورپر رشوت لیکر پولیس نے کرسمس کے موقع پر دوبارہ ملزموں کو فراہم کی جس کی ابتدائی رپورٹ وزیراعلٰی کو پیش کر دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹوبہ ٹیک سنگھ میں زہریلی شراب پینے سے جہاں 44 افراد ہلاک ہوئے وہاں متعدد افراد اس وقت ہسپتال میں زیر علاج ہیں، اس سارے معاملات کی تحقیقات کے لئے وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے محکمہ ایکسائز کی ٹیم کو یہ ذمہ داری سونپی گئی جس نے ابتدائی رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کی جس میں کہا گیا کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ پولیس نے دو ماہ قبل زہریلی شراب برآمد کر کے ملزموں کے خلاف کارروائی کی، جبکہ مبینہ رشوت لینے کے بعد قبضہ میں لی گئی شراب سرکاری مال خانہ میں جمع کرانے کے بجائے تھانے میں ہی رکھی اور کرسمس کے موقع پر یہی زہریلی شراب دوبارہ انہیں ملزموں کو مبینہ بھاری رقوم لیکر دیدی۔