لاہور( این این آئی)وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت ای۔ گورننس کی جانب تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے اور لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے بعد صوبے کی 144 تحصیلوں میں ای ۔ا سٹامپ پیپر کے نئے نظام کا بھی اجراء کر دیا گیا ہے ، نیا نظام حکومت پنجاب کے کرپشن اور جعلسازی کے خاتمے کی جانب ایک اور انقلابی اقدام ہے۔ نئے نظام سے پنجاب بھر میں جوڈیشل اور نان جوڈیشل اسٹامپ پیپر کے اجراء کا 70 سالہ پرانا نظام ختم ہو گیا ہے ۔ جدید نظام سے جعلسازی اور دھوکہ دہی کا خاتمہ ہو گا اور متعلقہ ڈیٹا تک رسائی میں آسانی ہو گی ۔ پرانی تاریخوں میں اسٹامپ پیپر کے اجراء کا خاتمہ ہو گا اور عوام کو اپنی جائیداد کی صحیح قیمت کے تعین میں حائل مشکلات دور ہوں گی ۔ تعلیم ، صحت اور پولیس کے نظام اور دیگر شعبوں میں بھی جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جا رہاہے ۔
ہسپتالوں میں جدید انفارمیشن سسٹم لا رہے ہیں جس سے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں ، پیرا میڈیکل سٹاف کی حاضری یقینی ہو گی اور ادویات کی خردبرد کا خاتمہ ہو گا۔وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار ارفع کریم سافٹ ویئرٹیکنالوجی پارک میں ای۔ اسٹامپ پیپر کے اجراء کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلی نے کہا کہ آج پنجاب کی تاریخ کا ایک اور اہم دن ہے جب صوبے کے تمام اضلاع میں ای۔ اسٹامپ پیپر کے اجراء کا نظام لاگو کر دیا گیا ہے ۔ اس نئے نظام کے تحت عوام کو تین دن کی بجائے صرف پندرہ منٹ میں اسٹامپ پیپر کا حصول ممکن بنا دیا گیا ہے اور عوام کو اب مختلف دفاتر اور بنکوں کے چکر نہیں کاٹنے پڑیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں غار کے زمانے کا حاضری کا نظام چل رہا ہے جس پرتو ہسپتال مینجمنٹ کو کوئی اعتراض نہیں لیکن وہ جدید نظام کی مخالفت کر رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت ہسپتالوں میں جدید انفارمیشن سسٹم متعارف کرا رہی ہے ۔ میری درخواست ہے کہ ہسپتالوں کی مینجمنٹ ، سرجنز،ڈاکٹرز ، پیرا میڈیکل ، وائی ڈی اے اس جدید نظام کو قبول کریں ۔ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ای۔رجسٹر کی مخالفت دکھی انسانیت کی کوئی خدمت نہیں ہے ۔ آپ جدید نظام کو اپنائیں جس سے ادویات کی خرد برد کا خاتمہ ہو گا اور ہسپتالوں میں حاضری بھی یقینی ہو گی جس سے مریضوں کو فائدہ ہو گا ۔ ہسپتالوں میں مریض تڑپ رہے ہوں اور عملہ غائب ہو ، یہ کسی صورت درست نہیں ۔ ہمیں اس نظام کو بدلنا ہے ۔ میری ایک بار پھر درخواست ہے کہ خدا راہ اس نظام کو اپنائیں ۔ ہم یہ نظام ہر صورت ہسپتالوں میں لاگو کریں گے اور دنیا کی کوئی طاقت اسے نہیں روک سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ ذمہ دار میڈیا تو اپنی ذمہ داریاں بھرپور انداز سے نبھا رہاہے لیکن چند مٹھی بھر بلیک میلر پاکستان کی غلط تصویر پیش کر رہے ہیں انہیں یہ بھی بتانا چاہیے کہ حکومت نظام کی اصلاح اور کرپشن کے خاتمہ کیلئے کس قدر پرعزم ہے ۔
انہوں نے کہا کہ نیب کی پلی بارگین فراڈ ہے اور ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف نے جمہوریت پر شب خون مارا اور اقتدار پر قبضہ کیا ۔ پلی بارگین اسی کا دیا ہوا نظام تھا اسی لئے اس کے بارے میں بات نہیں کی جاتی۔ بیک ڈور سے غلط عمل کو جائز قرار دینا کسی صورت مناسب نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مہذب معاشروں میں پلی بارگین موجود ہے تا ہم وہاں کرپشن کرنے والوں کو سزا ملتی ہے اور جیلوں میں بھی جانا پڑتا ہے۔پلی بارگین کے ذریعے اربوں کھربوں کے غبن کرنے والوں سے چند کوڑیاں وصول کی جاتی ہیں اور اس حوالے سے بلوچستان کیس کی مثال ہمارے سامنے موجود ہے۔ پلی بارگین کے اس نظام کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے۔وزیر اعلی نے کہا کہ ای ۔
اسٹامپ پیپر کا اجراء جدید نظام کے ذریعے طرزکہن کو دفن کر دیا گیا ہے اور اس نظام سے پرانی تاریخوں میں فراڈ کے ذریعے اسٹامپ پیپر کے اجراء سے غریب آدمی کا حق چھینا جاتا تھا اب ایسا نہیں ہوگا۔ پنجاب حکومت نے ای ۔ اسٹامپ پیپر کا اجراء کر کے ایک تاریخی اور انقلابی قدم اٹھایا ہے ۔ اس نظام کے بارے میں مزاحمت بھی کی گئی لیکن پنجاب حکومت نے یہ نظام صوبے میں لاگو کر دکھایا ہے جس پر میں صوبائی وزراء ، ڈاکٹر عمر سیف، چیف سیکرٹری ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور اس نظام پر کام کرنے والی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور اس نظام کو کامیاب بنانے میں تعاون پر سٹیٹ بنک آف پاکستان کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف بند باندھنا قوم کی بڑی خدمت ہے اور ہمیں ملکر ایسے اقدامات کرنا ہیں جس سے ملک سے کرپشن کا مکمل خاتمہ ہو ۔ ہمیں اس فرسودہ نظام کو ختم کرنا ہے جس سے امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہو رہا ہے ۔ اگر پاکستان میں مثبت انقلاب نہیں آتا توخدا نخواستہ خونی انقلاب خود بخود ہمارے دروازے پر دستک دے گا ۔ امیر اور غریب کے درمیان خلیج بڑھتی رہے ،ایسا نہیں ہو گا ۔
قطرے قطرے سے سمندر بنتا ہے اور ہم نے اس جانب انتہائی موثر اقدامات اٹھائے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ای ۔ اسٹامپ پیپر کے نئے نظام سے ریونیو کی وصولی میں 33 فیصد بہتری آئی ہے۔ اگر یہ نظام نہ ہوتا تو یہ پیسہ بھی خائنوں اور کرپٹ لوگوں کی جیبوں میں چلا جاتا ۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کے بغیر کوئی معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا ۔ بدقسمتی سے آج بھی تھانوں اور کچہریوں میں انصاف بکتا ہے ۔ ترقی کے مینار جتنے بھی چاہیں کھڑے کر لیں جب تک انصاف کی فراہمی یقینی نہیں بنائی جاتی تو یہ بے سود ہیں ۔ پنجاب حکومت نے صوبے میں سماجی ومعاشی انصاف کی فراہمی کیلئے مثبت اقدامات کئے ہیں اوراسی مقصد کے پیش نظر جدید ٹیکنالو جی کو فروغ دیا جا رہا ہے ۔
مجھے امید ہے کہ وقت آئے گا کہ پاکستان کی تقدیر بدلی گی اور ملک عظیم سے عظیم تر بنے گا اور بین الاقوامی برادری میں باوقار مقام حاصل کرے گا۔ صوبائی وزراء ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، عطا مانیکا، مشیر ڈاکٹر عمر سیف ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیواور ڈپٹی گورنر سٹیٹ بنک نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔صوبائی وزراء ، اراکین اسمبلی ، چیف سیکرٹری ، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین ، کالم نگاروں اور طلبا و طالبات نے تقریب میں شرکت کی۔وزیراعلی نے ای۔ اسٹامپ پیپر کے نئے نظام کو پایہ تکمیل تک پہنچانوں والوں کو شیلڈز دیں جبکہ مشیر ڈاکٹر عمر سیف نے وزیر اعلی شہباز شریف کو سوینئر پیش کیا۔