کراچی (آئی این پی) ماڈل کالونی سے حساس اداروں اور پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے ٹارگٹ کلر رفعت اللہ عرف کامران کالو نے دوران تفتیش سنسنی خیز انکاشاف کئے۔ ملزم سانحہ 12 مئی میں 24 افراد کو ہلاک کرنے سمیت 34 افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم نے انکشاف کیا ہے کہ سانحہ 12 مئی کے بعد سی ٹی ڈی نے گرفتار کیا، رشوت دی تو کوئی کیس درج نہ کیا گیا اور اسے سپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے حوالے کر دیا گیا جہاں سے وہ 5 لاکھ روپے دیکر رہا ہو گیا۔
ملزم نے انکشاف کیا کہ وہ شراب پی کر نشے میں عام لوگوں کو قتل کر دیتا تھا، قیادت کے حکم پر متعدد افراد کی ٹارگٹ کلنگ کی جن کو جانتا تک نہیں۔ ملزم نے بتایا کہ اس نے شاہ فیصل کالونی میں گھر میں زبردستی داخل ہو کر خاتون کا ریپ کیا اور مزاحمت پر اس کے شوہر کو قتل کر دیا۔ دہشت گرد کامران کالو نے بتایا کہ قتل ہونے والے افراد کے بیشتر ورثاء کو ڈرا دھمکا کر ایف آئی آر درج کرانے سے روک دیا جاتا تھا، علاقے میں لوگوں کو خوفزدہ کر کے زبردستی سستے مکان خرید کر مہنگے داموں بیچ دیئے جاتے تھے۔ ملزم علاقے سے بھتہ جمع کر کے ٹارگٹ کلنگ ٹیم کو دیتا تھا جس سے اسلحہ خرید کر ٹارگٹ کلنگ کی جاتی۔
12 مئی 2007 ء کو کس کے حکم پر 24 افراد کا قتل دیا؟ سانحہ 12 مئی کے مرکزی ملزم کے تہلکہ خیز انکشافات
26
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں