اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناحؒ نہایت بے باک ، سچے اور کھرےلیڈر تھے اور آپ کے فرمودات تمام پاکستانیوں کے کیلئے مشعل راہ ہیں ۔
6دسمبر 1943 کو کراچی میں آل انڈیا مسلم لیگ کے 31 ویں اجلاس سے خطاب کے دوران قائد اعظم نے فرمایا،
’’” وہ کون سا رشتہ ہے جس سے منسلک ہونے سے تمام مسلمان جسد واحد کی طرح ہیں ، وہ کون سی چٹان ہے جس پر ان کی ملت کی عمارت استوار ہے ، وہ کون سا لنگر ہے جس پر امت کی کشتی محفوظ کر دی گئی ہے ؟ وہ رشتہ ، وہ چٹان ، وہ لنگر اللہ کی کتاب قرانِ کریم ہے۔ مجھے امید ہے کہ جوں جوں ہم آگے بڑھتے جائیں گے ، قرآنِ مجید کی برکت سے ہم میں زیادہ سے زیادہ اتحاد پیدا ہوتا جائے گا۔ ایک خدا ، ایک کتاب ، ایک رسول ، ایک امت “‘‘
قائد اعظم نے 17 ستمبر 1944ء کو گاندھی جی کے نام اپنے ایک خط میں تحریر فرمایا،
’’” قرآن مسلمانوں کا ضابطہ حیات ہے۔ اس میں مذہبی اور مجلسی ، دیوانی اور فوجداری ، عسکری اور تعزیری ، معاشی اور معاشرتی سب شعبوں کے احکام موجود ہیں۔ یہ مذہبی رسوم سے لے کر جسم کی صحت تک ، جماعت کے حقوق سے لے کر فرد کے حقوق تک ، اخلاق سے لے کر انسدادِ جرائم تک ، زندگی میں سزا و جزا سے لے کر آخرت کی جزا و سزا تک غرض کہ ہر قول و فعل اور ہر حرکت پر مکمل احکام کا مجموعہ ہے۔ لہذا جب میں کہتا ہوں کہ مسلمان ایک قوم ہیں تو حیات اور مابعد حیات کے ہر معیار اور پیمانے کے مطابق کہتا ہوں “‘‘۔
الغرض محمد علی جناح کا ہر ایک قول پاکستان کی ترقی کا ضامن ہے۔
بانی پاکستان کی پاکستان کیلئے جد و جہد کی چند بیش قیمت تصاویر ہم اپنے قارئین کے ذوق کی نذر کر رہے ہیں ۔
بانی قائد کا جنازہ
اہم رہنماؤں کے ساتھ ملاقات
برطانوی جنرل، جنرل موسیٰ، نواب آف جوناگڑھ
بانی قائد کی اہلیہ کی قبر
ہیتھرو ایئرپورٹ پر آمد
ہجرت کے بعد وفاقی حکومت کے کیمپوں میں دفاتر کا منظر
واشنگٹن آمد پر بانی قائد کا استقبال
انڈین نیشنل کانگریس اور ال انڈیا مسلم لیگ کے اجلاس کے موقع پر
گاندھی کے ہمراہ
اس وقت کے کراچی کے میئر حکیم احسان اور فاطمہ جناح کے ہمراہ
بانی قائد اسنوکر کھیلتے ہوئے
ٹائم میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے لوئز فیشر کے ساتھ