لاہور( این این آئی ) تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اور پانی کے استعمال میں بے تحاشا اضافہ سے ملک کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح تشویشناک حد تک گر گئی۔ایک رپورٹ کے مطابق لاہو رشہر میں بڑی تعداد میں ٹیوب ویلز لگنے کے باعث زیرزمین پانی کی سطح گرنے کے عمل میں تیزی آ گئی اور اب گھروں کے لیے بھی استعمال ہونے والے پانی کی تلاش کے لیے بھی 150سے 300فٹ کی گہرائی تک جانا پڑتا ہے۔
اس وقت عالم یہ ہے کہ لاہور کی ایک کروڑ کے قریب آبادی کو پانی کی فراہمی کے لیے 70 لاکھ شہریوں کو 72 گیلن فی کس کے تناسب سے ہر روز تقریباً 460 ملین گیلن پانی سپلائی کیا جاتا ہے جبکہ پرائیویٹ ہاؤسنگ اسکیموں کا واٹر سپلائی کا الگ نظام ہے۔ اسی کے باعث شہر کے متعدد علاقوں میں پانی سطح اس حد تک نیچے گر چکی ہے کہ گلشن راوی، تاجپورہ، شاد باغ اور متعدد دیگر علاقوں میں پانی کی آرسینک کی آمیزش کی شکایات بھی سامنے آ رہی ہیں تو متعدد دیگر شکایات بھی سامنے آ رہی ہیں۔