پشاور(آئی این پی ) پاکستان صدقات، خیرات اور عطیات دینے والے دنیا بڑے چار ممالک میں چوتھے نمبر پر ہیں جس کے عوام سالانہ 554 ارب روپے سالانہ صدقات، خیرات اور زکواۃ کی مدد میں لوگوں اور اداروں کو عطیہ کرتے ہیں۔وزرات اطلاعات ونشریات حکومت پاکستان کے تعاون سے ضلع کونسل پشاورمیں سیمینار کا انعقاد کیاگیا جس میں سیمینارکے شرکاء کو اپنی زکواۃ ، خیرات اور صدقات حقدار تک پہنچانے مہم کے حوالہ سے آگاہی پیدا کرتے ہوئے مقررین کہاکہ پاکستان صدقات، خیرات اور عطیات دینے والے دنیا بڑے چار ممالک میں چوتھے نمبر پر ہیں جس کے عوام سالانہ 554 ارب روپے سالانہ صدقات، خیرات اور زکواۃ کی مدد میں لوگوں اور اداروں کو عطیہ کرتے ہیں لیکن ریسریچ کے مطابق ان رقم کی90 فیصد فلاحی کام کی بجائے دہشت گردی، انتہا پسندی اور فلاحی اداروں کے بجلی، گیس اور دفاتر کی کرایہ کی مد میں ضائع ہورہی ہے جس سے غریب عوام دو وقت کی روٹی کے لیے ترس رہے ہیں اور حق حقدار کو پہنچنے سے رہ جاتاہے۔
مقررین نے کہاکہ بیشک عوام اپنے خیرات ، صدقات اور زکواۃ رجسٹرڈ دینی مدارس اور فلاحی تنظیموں کو دیں لیکن پہلے اپنے پڑوس میں یتیم ، مساکین اور غریب لوگوں کا امداد کرے جو انھیں جانتے ہیں کہ اس کو خیرات اور صدقات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان نے دہشت گردی کی روک تھام کیلئے بنائے گئے ادارہ نیکٹا کی طرف سے تجویز ہے کہ اپنے عطیات دینے والے وصول کنندہ کے بارے میں مکمل معلومات کریں کہ کس مقصد کے لیے یہ رقم استعمال ہورہی ہے اور ان کی مشکوک سرگرمی کی اطلاع نیکٹا ہیلپ لائن1717 پر دیں یا قریبی پولیس تھانہ کو اطلاع دیں۔
، انہوں نے کہاکہ تاجر بھی کسی ادارے کے چندہ بکس رکھتے وقت تسلی کریں کہ واقعی یہ ٹھیک ادارے کا چندہ بکس ہے۔ انہوں نے کہاکہ بعض ادارے ، شرپسند عناصر اور دھوکے باز لوگوں کے چندہ کے بارے لاعلمی کا غلط فائدہ اٹھا کر انسانیت کی خدمت کی بجائے دہشت گردی اورسیاسی مقاصد کے لیے استعمال کررہے ہیں جس کی روک تھام میں عوام، علماء کرام، صحافی، ملازمین اور تاجر برادری حکومت کا ساتھ دیں۔