اسلام آباد (آن لائن ) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے سینٹ کو بتایا کہ سٹاف میں کمی کی وجہ سے دیگر ممالک میں قید پاکستانیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے پاکستان کے پاس دو اتاشی موجود ہیں جن کی مصروفیت بہت زیادہ ہوتی ہیں۔ قیدیوں کی زیادہ تر تعداد ڈرگز سمگلنگ میں ملوث ہے جس کی وجہ سے بعض ممالک نے پاکستانیوں کے لئے اپنے ممالک کے دروازے بند کر دیئے ہیں اور وہ پاکستانیوں کو ویزے نہیں دیتے ہیں۔ سعودی عرب میں 364 پاکستانی قید ہیں۔ پاکستانی سفارت خانے تمام قیدیوں کی سہولیات فراہم کرتے ہیں۔ سینٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات میں سوالوں کا جواب دے رہے تھے۔
علاوہ ازیں وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ اعلیٰ تعلیمی اصلاحات کا بنیادی مقصد ملک میں اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کے معیار کو بہتر کرنا ہے‘ تعلیم کے فروغ کے لئے مختلف پروگراموں پر عمل جاری ہے۔ ایوان کو بتایا گیا ہے کہ حکومت پولیو پر قابو پانے کے لئے ٹھوس اقدامات کر رہی ہے۔ سید طاہر حسین مشہدی‘ محسن عزیز‘ عثمان کاکڑ کے سوالات کے جواب میں وزیر مملکت نے ایوان کو بتایا کہ پاکستان چند ایسے ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو کا مرض ابھی تک موجود ہے۔ اس پر قابو پانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ سینٹ کو بتایا گیا ہے کہ پچھلے تین سال کے دوران 3438 افراد کو اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن کے ذریعے بیرون ملک بھجوایا گیا ہے۔
سینیٹر سراج الحق‘ سینیٹر کامل علی آغا اور دیگر ارکان کے سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانیز پیر صدر الدین شاہ راشدی نے ایوان کو بتایا کہ افرادی قوت کا انتخاب صرف غیر ملکی آجر کی صوابدید پر ہوتا ہے تاہم او ای سی کی جانب سے خصوصی طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے۔ سینیٹر میاں عتیق شیخ‘ اعظم سواتی کے سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانیز پیر صدرالدین راشدی نے ایوان کو بتایا کہ کم از کم پنشن 5250 روپے ہے‘ اضافے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ ایوان کو بتایا گیا ہے کہ بلوچستان میں فائن آرٹس یونیورسٹی کے قیام کی تجویز پر غور کیا جائے گا‘ اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں بلوچستان میں کثیر رقوم خرچ کی جا رہی ہیں۔ سینٹ کو بتایا گیا ہے کہ عالمی برادری نے مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم کردہ انسانی حقوق اور معیار کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔