اسلام آباد (آن لائن) سپیکر نے اجلاس ملتوی کردیا جس پر اپوزیشن نے زبردست احتجاج کیا اور بھاگ گئے بھاگ گئے کے فلک شگاف نعرے بھی بلند کئے۔ پی ٹی آئی بھاگ گئے بھاگ گئے کے نعرے لگاتے ہوئے ایوان سے باہر چلے چلے گئے۔ سپیکر نے یہ اجلاس وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کی ہدایت پر غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔ چوہدری نثار نے یہ مشورہ زاہد حامد کے ذریعے سپیکر کو اس وقت دیا جب اسد عمر نواز شریف کی کرپشن کی داستان ایوان میں سنا رہے تھے۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اسد عمر کو پانامہ لیکس پر بات کی اجازت نہ دینے پر تحریک انصاف کے اراکین کا شدید احتجاج اور بھاگ گئے‘ بھاگ گئے گلی میں شور ہے نواز شریف چور ہے چور ہے کے فلک شگاف نعرے لگاتے رہے۔ سپیکر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اراکین مجھے مشتعل نہ کریں ورنہ اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردوں گا۔ اپوزیشن ارکان سپیکر کے رویے کے خلاف ایوان میں سراپا احتجاج بنے رہے اور آدھا گھنٹہ سے زائد وقت میں سپیکر سردار ایاز صادق کے ساھ تکرار کرتے رہے۔
پی ٹی آئی اراکین نے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ پانامہ لیکس کا معاملہ عدالت میں ہے جبکہ دانیال عزیز ایک گھنٹے ایوان مین تقریر کرکے پورے کیس کی دھجیاں بکھیرتے دیتے ہیں سپیکر کا امتیازی سلوک ہمیں ناقابل قبول ہے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پی ٹی آئی کے شور شرابہ کے نتیجہ میں قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔ اجلاس شیڈول سے دو روز قبل ملتوی کردیا گیا۔
سپیکر نے جب صدر کا آرڈر ایوان میں پڑھا تو پی ٹی آئی نے ایوان میں نعے بازی شروع کردی اور بھاگ گیا‘ بھاگ گیا گلی میں شور نواز شریف چور نواز شریف چور کے نعرے لگائے۔ سپیکر اور پی ٹی آئی کے مابین تنازعہ اس وقت پیدا ہوا جب اسد عمر پانامہ لیکس پر نواز شریف کی ایوان میں کی گئی تقریر پر بات کررہے تھے اسد عمر نے کہا کہ نواز ریف نے لندن فلیٹس بارے منی ٹریل بارے ایوان میں جھوٹ بولا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سپیکر نے اپوزیشن کو پانامہ لیکس پر بات کرنے سے روک دیا اور کہا کہ معاملہ عدالت میں ہے جبکہ دوسری طرف دانیال عزیز کو ایوان میں پورا مقدمہ اور کیس کھولنے کی اجازت دے دی تھی۔ دانیال عزیز کی تقریر کے بعد حکومت مزید دلدل میں پھنس گئی ہے۔ سپیکر نے کہا کہ اپوزیشن مجھے مشتعل نہ کرے ورنہ ایوان کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردوں گا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پانامہ لیکس پر تحریک استحقاق کو ختم کردیا گیا جبکہ دانیال عزیز نے ایوان میں رولنگ کی دھجیاں اڑادیں۔
دانیال عزیز وہ ہیں جو ماضی میں نواز شریف مریم نواز کے خلاف گل چھڑیاں اڑاتے رہے ہیں ۔ سپیکر ہمارے ساتھ امتیازی سلوک نہ کرے۔ سپیکر نے کہا کہ اسد عمر اپنی بات صرف رپورٹ تک محدود کریں۔’ دانیال عزیز نے پانامہ لیکس معاملہ پر سپیکر کی رولنگ کو روند ڈالا ہے۔ اسد عمر نے پھر تقریر شڑوع کی اور کہا کہ امید تھی کہ آپ حق اور سچ کا گلا نہیں گھونٹ سکتے۔ انہوں نے کہاکہ انہوں نے کہا کہ حاضر جج پانامہ لیکس کی تحقیقات پر کمیشن کا سربراہ نہیں بننا چاہتا تھا کیونکہ یہ کمیشن بے اختیار تھا۔ سپیکر کی عزت کی بات نہیں بلکہ سپیکر کے عہدہ کے عزت کی بات کرتا ہوں ۔ سپیکر ایوان کو گمراہ کرنے کے معاملے پر بات کرنے دین اور اجلاس ملتوی کرنا کہاں کا انصاف ہے۔
وزیراعظم نے دبئی مل پر جو حقائق بتائے ہیں وہ منافع تھا یا لاگت تھی اس اثناء میں سپیکر نے اجلاس ملتوی کردیا جس پر اپوزیشن نے زبردست احتجاج کیا اور بھاگ گئے بھاگ گئے کے فلک شگاف نبعرے بھی بلند کئے۔ پی ٹی آئی بھاگ گئے بھاگ گئے کے نعرے لگاتے ہوئے ایوان سے باہر چلے چلے گئے۔ سپیکر نے یہ اجلاس وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کی ہدایت پر غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا۔ چوہدری نثار نے یہ مشورہ زاہد حامد کے ذریعے سپیکر کو اس وقت دیا جب اسد عمر نواز شریف کی کرپشن کی داستان ایوان میں سنا رہے تھے۔