ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ڈاکٹرعافیہ کوکس شخص کے بدلے دینے کوتیارہیں ،امریکی سفیرکے حوالے سے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کااہم انکشاف

datetime 20  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)ڈاکٹر عافیہ کی ہمشیرہ اور عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے قوم کو یہ تو بتا دیا کہ پاکستان ڈاکٹر شکیل آفریدی کے معاملے کو حل کرنے اور آگے بڑھنے کی راہیں تلاش کرنے کیلئے تیار ہے لیکن یہ نہیں بتایا کہ ان کی حکومت نے معصوم ڈاکٹر عافیہ کی وطن واپسی کیلئے کیا اقدامات کئے ہیں؟معزز عدالتیں ڈاکٹر عافیہ کو وطن واپس لانے کیلئے حکومت کو اقدامات کرنے کے احکامات جاری کرچکی ہیں۔

عافیہ موومنٹ میڈیا سیل سے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ امریکی سفیر کہہ چکے ہیں کہ شکیل آفریدی کے بدلے ڈاکٹر عافیہ کودینے کیلئے تیار ہیں۔نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران دعویٰ کیا تھا کہ وہ ایک ٹیلی فون کال کے ذریعے 2 منٹ میں شکیل آفریدی کو امریکہ لاسکتے ہیں اوراب ایسا ہوتا ہوا نظربھی آرہا ہے۔ نو منتخب امریکی صدر کی وزیراعظم نواز شریف کو ٹیلی فون کال موصول ہونے کے بعد طارق فاطمی کا ہنگامی دورہ اورواپسی پر میڈیا بریفنگ کہ ’’پاکستان ڈاکٹر شکیل آفریدی کے معاملے کو حل کرنے اور آگے بڑھنے کی راہیں تلاش کرنے پر تیار ہے‘‘ شکوک و شبہات کو جنم دے رہا ہے

۔پاکستان کئی مجرم امریکی حکومت کودے چکا ہے۔قاتل ریمنڈ ڈیوس کی رہائی معصوم عافیہ کی وطن واپسی کا ذریعہ بننا چاہئے تھی۔ چند سال قبل جب ریمنڈڈیوس نے سرعام قتل کئے تو حکومت نے یہی موقف لیا تھا کہ یہ ہمارا مجرم ہے۔ اس کو کسی صورت رہا نہیں کریں گے مگر وہ آج آزاد گھوم رہا ہے۔ اسی طرح حکومت نے چند ماہ قبل شکیل آفریدی کے بارے میں بھی اسی طرح کے دعویٰ کئے تھے لیکن اب اس کی رہائی کے ارادے ظاہر کئے جارہے ہیں۔ ڈاکٹر فوزیہ نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکن کانگریس کے ذریعے جعلی طور پر پا کستانی شہری شکیل آفریدی کو امریکی شہری بناکرامریکہ لانے کا فارمولہ بھی اپنی قوم کو دے چکے ہیں۔ جس کی نشاندہی ستمبر2016 میں لندن پریس کانفرنس کے دوران معروف قانون دان بیرسٹر نسیم باجوہ کرچکے ہیں۔ڈاکٹر فوزیہ نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتی کہ کسی قاتل، جاسوس یا غدار وطن کے بدلے میں میری بے گناہ بہن عافیہ کو وطن واپس لایا جائے۔

ہم چاہتے ہیں کہ قومی وقار کی مزید تذلیل نہ ہو۔ ایک پاکستانی شہری کی رہائی اور وطن واپسی کیلئے دنیا سراپا احتجاج ہو لیکن حکمران اور ریاستی ادارے بے حسی کا مظاہرہ کررہے ہوں تو یہ عمل قومی اور ملکی وقار کے سراسر منافی ہے۔ ماضی قریب میں مجرم، قاتل، جاسوس اورملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث کئی امریکی شہریوں کو رہا کرکے واپس بھیجا جاچکا ہے۔کسی مجرم کو واپس کرنا حکمرانوں اور ریاست کی مجبوری بن چکی ہے تو بدلے میں قوم کی معصوم اور بے گناہ بیٹی عافیہ کوباعزت وطن واپس لایا جائے تاکہ عالمی برادری میں ملک اور قوم کاکچھ تو بھرم رہ سکے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…