اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایبٹ آباد کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نےرپورٹ کی تفصیلات بتانے سے انکارکردیاہے۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا رحمان ملک کی زیرصدارت اجلاس ہوا۔ ایبٹ آباد کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نےبھی شرکت کی۔
اجلاس کے دوران اور بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے ایبٹ آباد کمیشن رپورٹ منظر عام پر لانے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں تمام واقعات اور کوتاہیوں کا ذکر موجود ہے۔ کمیشن کی سفارشات پر اگر عمل ہوجاتا تو نئے اداروں کی ضرورت ہی نہ پڑتی۔انہوں نے کہاکہ مجھ سے میر ی بیٹی بھی پوچھتی ہے کہ ایبٹ آبادمیں اسامہ بن لادن تھابھی یانہیں ۔انہوں نے کہاکہ اگرمیں بھی بتادوں توپھررپورٹ میں اورکیارہ جائے گا۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہاکہ ایبٹ آباد رپورٹ میں تمام ذمہ داروں کا مکمل تعین موجود ہے کہ کون کس مرحلے پر کس حد تک ذمہ دار ہے۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ کسی خفیہ ادارے کے چیف نے کمیشن کے سامنے پیش ہونے سے انکار نہیں کیا ۔ ٹی وی پر ایبٹ آباد کمیشن کی جانب سے سب کو بری قراردینے کا سن کرحیرانی ہوئی۔ جاوید اقبال نے کہاکہ حلف کے باعث وہ رپورٹ کی ساری تفصیلات نہیں بتا سکتے ۔انہوں نے کہاکہ ایبٹ آباد واقعہ کے ذمہ داران کا بتانا ان کا مینڈیٹ نہیں، حکومت کا کام ہے۔میڈیا کوشش کرے کہ ایبٹ آبادکمیشن رپورٹ سامنے لائی جائے۔