پشاور(آئی این پی )سابق وزیر خیبرپختونخوا اسمبلی ضیاء اللہ آفریدی نے کہا ہے کہ میں نے اپنی گرفتاری سے قبل عمران خان سے بنی گالہ میں تین ملاقاتیں کیں اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی کرپشن کے خلاف حقائق پیش کئے تھے ،پرویز خٹک کے خلاف حقائق سامنے لانے پر مجھے گرفتار کیا گیا ، خیبرپختونخوا کا احتساب کمیشن آزاد نہیں بلکہ پرویز خٹک کمیشن ہیں ، مک مکا کی وجہ سے ایک سال سے خیبرپختونخوا احتساب کمیشن کا نیا ڈی جی نہیں لگایا جا رہا۔
وہ اتوار کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی گرفتاری سے قبل عمران خان سے بنی گالہ میں تین ملاقاتیں کیں اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی کرپشن کے خلاف حقائق پیش کئے تھے ،پرویز خٹک کے خلاف حقائق سامنے لانے پر مجھے گرفتار کیا گیا ، خیبرپختونخوا کا احتساب کمیشن آزاد نہیں بلکہ پرویز خٹک کمیشن ہیں۔ ضیاء اللہ آفریدی نے کہا کہ مک مکا کی وجہ سے ایک سال سے خیبرپختونخوا احتساب کمیشن کا نیا ڈی جی نہیں لگایا جا رہا،اس مک مکا پر جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق کی خاموشی قابل افسوس ہے ،بینک آف خیبر میں اخباروں میں خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ کی اربوں کی کرپشن کے خلاف پوری چارج شیٹ چھپوائی مگر خیبرپختونخوا کے تحقیقاتی کمیشن نے کوئی ایکشن نہیں لیا ،عمران خان نے آئی جی خیبرپختونخوا کے خلاف حقائق پیش کرنے پر مجھے پارٹی سے نکال دیا ،مجھے گرفتاری کی وجہ سے نہیں بلکہ اسمبلی میں حقائق پیش کرنے کے بعدپارٹی سے نکالاگیا ۔
انہوں نے کہا کہ نام نہاد صوبائی احتساب کمیشن نے خیبرپختونخوا کو 30سال پیچھے دھکیل دیا ہے ، میں عمران خان کو بتا رہا ہوں کہ یوتھ اگر اسلام آباد آ سکتی ہے تو بنی گالہ کا گھیراؤ بھی کر سکتی ہے ۔ضیاء اللہ آفریدی نے کہا کہ عمران خان قوم کو بتائے کہ ان کی کیا مجبوری ہے جو وہ پرویز خٹک کو قصور وار ٹھہرانے سے گریزاں ہیں ، احتساب کمیشن نے پرویز خٹک کو مجرم قرار دیا ہے ، ٹی وی پر آنے والے تحریک انصاف کے ترجمانوں کا کوئی نظریہ نہیں ہے یہ سب مفاد پرست ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں نے اسد عمر ، جہانگیر ترین ،سیف اللہ نیازی سب کو کرپشن سے متعلق معلومات دی تھیں ، عمران خان نے آفتاب شیرپاؤ کے وزراء پر الزام لگایا تھا مگر آج تک کوئی انکوائری کیوں نہیں کی ۔ضیاء اللہ آفریدی نے کہا کہ پرویز خٹک نے میری گرفتاری کے دوران مک مکا کے لئے جرگے بھیجے مگر میں نے انکار کردیا ، احتساب کمیشن کے کاغذات پرویز خٹک کو مجرم ثابت کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے مائننگ ڈیپارٹمنٹ میں ابھی بھی کرپشن ہو رہی ہے ،میری تفتیش ایسے افسران نے کی جوخود قاتل ہیں اور ان پر ایف آئی آرز درج ہیں ۔ضیاء اللہ آفریدی نے کہا کہ میرے پاس اپنی صفائی اور پرویز خٹک کے مجرم ہونے کے ثبوت موجود ہیں ، پرویز خٹک کی کرپشن پر عمران خان کی خاموشی سوالیہ نشان ہے ۔