لاہور(آئی این پی) پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل سردار لطیف خان کھوسہ نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے خلاف سپر یم کورت میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر نیکا اعلان کرتے ہوئے سپر یم کورٹ نے اپنی رپورٹ میں چوہدری نثار کو دہشت گردوں اور کالعدم تنظیموں کا سہولت کار قرار دیدیا ‘وزیر داخلہ نے سپر یم کورٹ کے خلاف ہرزہ سرائی کر کے توہین عدالت کی ہے ہمار ی حکومت میں کوئی ایسا وزیر ہوتا کب کو جیل میں ڈال جاتا ‘وزیرداخلہ کو ہر صورت مستعفی ہو نا پڑ یگا ‘یہ کیسے وزیر داخلہ ہیں جن کو یہ ہی پتہ نہیں کہ ان سے کون کون ملنے آرہا ہے ؟۔
اتوار کے روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پیپلزپارٹی سردار لطیف خان کھوسہ نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کی رپورٹ کمیشن کی نہیں بلکہ سپریم کورٹ کی رپورٹ ہے اور اس کے خلاف ہرزہ سرائی اعلی عدلیہ کی توہین ہے‘ کمیشن دو طرح کی ہوتی ہے ایک وہ جو انکوائری ایکٹ 1956کے تحت بنتی ہے اور حکومت کی صوابدید ہوتی ہے کہ وہ اس کی رپورٹ جاری کرے یا نہ کرے لیکن سانحہ کوئٹہ کا کمیشن ماڈل ٹان جیسا نہیں تھا بلکہ سپریم کورٹ نے اپنا آئینی اختیار استعمال کرتے ہوئے بنایا تھا اور اس کی رپورٹ سپریم کورٹ کی رپورٹ ہے اس رپورٹ کے خلاف ہرزہ سرائی توہین عدالت ہے لیکن سپریم کورٹ کے خلاف ہرزہ سرائی کی اجازت نہیں دی جائے گی اور ہم وکلاء کے پلیٹ فارم سے چوہدری نثار کے خلاف سپر یم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر یں گے اور سپر پم کورٹ نے اپنی رپورٹ میں چوہدری نثار کو دہشت گردوں اور کالعدم تنظیموں کا سہولت کار قرار دیا ہے اور رپورٹ کے مطابق چوہدری نثار وکلاء کو قرل کر نیوالوں کو معاون بھی ثابت ہوتے ہیں اور پیپلزپارٹی پہلے دن سے کہہ رہی ہے کہ وزیر داخلہ نیشنل ایکشن پلان پر عملددرآمد میں سنجیدہ نہیں ۔