اسلام آباد (این این آئی)وفاقی خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی سے ہمیشہ ہمارا رابطہ رہتا ہے، سیاسی اختلاف اپنی جگہ مگر رابطہ ہوتا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے ایوان کی کاررائی براہ راست دکھانے کی درخواست تھی جسے براہ راست دکھایا گیا جو کچھ ایوان میں ہوا اسے پورے ملک کی عوام نے دیکھا۔ خواجہ سعد رفیق نے کہاہے کہ 2017 میں انتخابات کی باتیں کرنا بلی کے خواب میں چھیچھڑوں کے مترادف ہے ٗ انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے اور 2018 میں عوام ہی اپنی قیادت کا فیصلہ کریں گے ٗتحریک انصاف کے اراکین ایوان میں صرف جھگڑا کرنے اور تنخواہیں لینے آتے ہیں ٗ تمام اراکین پارلیمنٹ ایوان کا تقدس اور اصول کا خیال رکھیں ۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ گز شتہ روز ایوان میں حکومت نے تمام اپوزیشن جماعتوں کو پانامہ پیپرز پر دوبارہ بات کرنے کی پیشکش کی تھی جبکہ یہ کیسا اصول ہے اپوزیشن کے دوست خود بات کریں لیکن دوسروں کو نہ کرنے دیں، 32 ممبران والی جماعت کہتی ہے کہ ہم 190 ممبران پر مشتمل حکومت کو نہیں بولنے دینگے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی بھی ایوان کا حصہ ہے اس سے قبل وہ ایوان میں نہیں آئے تھے تاہم تنخواہیں اور ٹی اے ڈی اے لے رہے تھے۔ حکومت کیخلاف تمام سازشیں ناکام ہوئی ہے اب 2018میں فیصلہ پاکستان کے ووٹرز نے کرنا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک استحقاق کے متعلق سپیکر نے آئین و قانون کے مطابق رولنگ دی کیونکہ معاملہ عدالت میں ہے۔تحریک انصاف والے پارلیمنٹ میں جھگڑا کرنے یا صرف تنخواہوں کے لئے آتے ہیں، یہ جمہوری اصول نہیں کہ ایوان میں ایک ممبر تو بولے اور دوسرے کو اپنا مؤقف پیش نہ کرنے دیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ تحریک استحقاق پر اسپیکر کی رولنگ بالکل ٹھیک تھی، تمام اراکینِ پارلیمنٹ کو چاہیے کہ ایوان کے تقدس اور اصول کا خیال رکھیں۔خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ پاناما لیکس پر ہمارا مؤقف وہی ہے جو کل تھا، ہماری کوشش ہے کہ مسئلہ افہام و تفہیم سے حل ہو جب کہ ہم پاناما ایشو پر بات کرنے کے لئے ہر وقت تیار ہیں ٗوزیرریلوے نے کہا کہ 2017 میں انتخابات کی باتیں کرنا بلی کے خواب میں چھیچھڑوں کے مترادف ہے، انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے اور 2018 میں عوام ہی اپنی قیادت کا فیصلہ کریں گے۔