پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

برطانوی نژاد خاتون سامعہ شاہدقتل کیس ،مقتولہ کاقریبی رشتہ دارضمانت پررہا

datetime 16  دسمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (این این آئی) ضلع جہلم میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی برطانوی نژاد خاتون سامعہ شاہد کے والد کو شواہد نہ ہونے پر پر ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔سامعہ کے والد چوہدری محمد شاہد پر اپنی بیٹی کے قتل میں معاونت کا الزام تھا جس کی وہ تردید کرتے ہیں۔لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بیچ میں جمعرات کو کیس کی سماعت ہوئی۔عدالت کے مطابق مقدمے میں استغاثہ نے الزام کو ثابت کرنے کیلئے شواہد مہیا نہیں کیے ہیں جبکہ عدالت صرف پولیس کی تحقیقات کی روشنی میں کسی کو مجرم قرار نہیں دے سکتی ہے۔

استغاثہ کا موقف تھا کہ چوہدری محمد شاہد نہ صرف اپنی بیٹی سامعہ شاہد کو جولائی میں پاکستان لانے کی منصوبہ بندی میں شامل تھے بلکہ ان کے قتل میں معاونت بھی کی۔چوہدی شاہد پر یہ الزام ان کی اپنے دوستوں کے ساتھ گفتگو اور پولیس رپورٹس دیے گئے بیانات میں پائے جانے والے تضاد کی بنیاد پر عائد کیا گیا تھا تاہم عدالت نے کہا کہ وہ ان الزامات کو شواہد کے طور پر تسیلم نہیں کر سکتی۔یاد رہے کہ برطانیہ کے شہر بریڈ فورڈ سے تعلق رکھنے والی 28 سالہ سامعہ شاہد کی موت 20 جولائی کو ان کے آبائی گاؤں پنڈوری میں واقع ہوئی تھی۔

سامعہ کے خاندان کی جانب سے شروع میں کہا گیا تھا کہ ان کی موت ہارٹ اٹیک کی وجہ سے ہوئی ہے تاہم پوسٹ مارٹم سے اس بات کی تصدیق ہوئی تھی کہ سامعہ کو گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے۔خیال رہے سامعہ کہ سابق شوہر شکیل نے مبینہ طور پر اس بات کا اعتراف کر لیا ہے کہ انھوں نے سامعہ کو گلا دبا کر قتل کیا تھا تاہم ان کے والد اس قتل میں معاونت کے الزام سے انکار کرتے آئے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات مئی


امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…