چنیوٹ(آن لائن)’’عابد شیر علی کی دھواں دار تقریر سٹیج کو بھی ہضم نہ ہوئی، دھڑم سے گر گیا‘‘۔چنیوٹ میں کے وی 132گرڈ سٹیشن کی افتتاحی تقریب کے دوران وزیر مملکت عابد شیر علی کے دھواں دار خطاب کے دوران ان کا سٹیج ٹوٹ گیا جس سے وہ لڑکھڑا گئے تاہم گرنے سے بچ گئے ۔ سٹیج ٹوٹنے کے بعد انہوں نے خطاب مختصر کر دیا ۔اس موقع پر انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سٹیج پر وزن زیادہ ہو نے کے باعث سٹیج ٹوٹا ۔
عابد شیرعلی کا مزید کہنا تھا کہ وہ عمران خان اورشیخ رشید کو پکوڑوں کی دوکان کھول کردیں گے تاکہ وہ اخباری تراشوں میں پکوڑے بیچیں۔ چنیوٹ میں تقریب سے خطاب اورمیڈیا سے بات کرتے ہوئے عابد شیرعلی نے کہا کہ ہمارے اقتدار سے پہلے 5 منٹ بجلی آتی تھی اورایک گھنٹہ جاتی تھی، پرویز مشرف کے 9 سالہ دورحکومت میں صرف تختیاں لگیں ایک میگا واٹ بجلی نہیں بنی جب کہ پیپلز پارٹی دور میں رینٹل پاور کے چرچے رہے، موجودہ حکومت نے بجلی کی پیداوار12 ہزار سے بڑھا کر18 ہزارمیگا واٹ کردی ہے جب کہ مارچ 2018 تک پاکستان سے لوڈ شیڈنگ کا جنازہ نکال دیں گے۔
عابد شیرعلی نے مزید کہا کہ ہم عمران خان اورشیخ رشید کو پکوڑوں کی دوکان بنا کردیں گے تاکہ وہ اخباری تراشوں میں پکوڑے بیچیں، شیخ رشید جیسے لوگ آستین کا سانپ ہیں، وہ شیخ رشید کو جانی نقصان کی بد دعا نہیں دیتے مگر ان کی سیاسی موت ہونے والی ہے اورجلد ہی ان کا جنازہ نکلے گا۔ عمران خان کہتے تھے کہ آسمان بھی گرے تو دھرنا نہیں رکے گا لیکن اللہ نے انہیں ذلیل و خوارکیا، 70 کی دہائی میں اتفاق فاونڈری میں جہانگیرترین جیسے لوگ ملازم تھے، وہ نوازشریف کا ہیلی کاپٹر اڑاتے تھے۔
عابد شیر علی حادثے میں بال بال بچ گئے
4
دسمبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں