لاہور(آئی این پی) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مجھے آصف زرداری پر تبصرہ کرنے کی ضرورت نہیں ‘ پیپلز پارٹی پوری زندگی پچھتائے گی کہ اس نے پاناما کیس میں شمولیت کیوں نہیں کی‘ سول ملٹری تعلقات جیسے ہیں ویسے ہی چلتے رہیں گے‘ پیسے کے معاملے میں ڈبل شاہ بھی شریف برادران کے آگے کچھ نہیںیہ ٹرپل شاہ ہیں‘پاناما کیس جتنا مرضی طویل ہو جائے فیصلہ ہو کر رہے گا‘ قطری شہزادے کے خط سے نواز شریف کی بدنامی ہوئی ہے‘ نواز شریف کی کم علمی کا یہ عالم ہے کہ یہ خوددو لائنیں پڑھ سکتے ہیں نہ لکھ سکتے ہیں،سارے دولت مند اس ملک پر چھا رہے ہیں۔ سیف الرحمن نواز شریف کا سٹیپ برادر ہے،
یہ جوائنٹ وینچر کمپنی ہے ،یہ سب آپس میں ملے ہوئے ہیں‘ عمران خان اور شیخ رشید ہی اصل میں اپوزیشن ہیں،ان کے علاوہ کوئی نہیں ہے‘ہم لوگوں کی آواز ،جذبات اور سوچوں کا نام ہیں‘عمران خان اس مارکیٹ میں واحد لیڈر ہیں‘عمران خان سیاست کے لئے پیسہ بنا سکتا ہے‘وہ ڈونیشن لینے کے ایکسپرٹ ہیں،لوگ انہیں چندہ بھی دیتے ہیں۔اپنے ایک انٹر ویو میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ شریف برادران خود بھی ڈوبے ہیں اور قوم کی عزت کو بھی خراب کیا ،چیف جسٹس کی رخصتی کو نواز شریف کی جیت کے طور پر دکھایا جا رہا ہے۔اگر عدالت میں معاملات لٹک گئے توفیصلہ نواز شریف کے خلاف جائے گا،اس کے چلے جانے سے کوئی قیامت نہیں آجائے گی عد الت میں بھی حکمرانوں کی شکست ہوگی۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی کم علمی کا یہ عالم ہے کہ یہ خوددو لائنیں پڑھ سکتے ہیں نہ لکھ سکتے ہیں،
سارے دولت مند اس ملک پر چھا رہے ہیں۔ سیف الرحمن نواز شریف کا سٹیپ برادر ہے، یہ جوائنٹ وینچر کمپنی ہے ،یہ سب آپس میں ملے ہوئے ہیںیہ میرٹ کو نہیں وفاداری کو دیکھتے ہیں نالائقوں کو صرف وفاداری کی بیس پر تعینات کیا جاتا ہے۔نواز شریف عوام کی عدالت میں کیس ہار چکے ہیں،یہ پھر اپنے پاوں پر کلہاڑی مارے گا ۔ان کا کہنا تھا کہ یہ اس قوم کی زلت اور رسوائی کی حد ہے کہ اس کا وزیر اعظم ایسا ہے جسے بات کرنے کا بھی پتہ نہیں ہوتا کہ کس وقت کونسی بات کرنی ہے۔شریف برادران وہ نہیں ہیں جو یہ دکھائی دیتے ہیں جس دن سپریم کورٹ کی سماعت ہوتی ہے لوگ ٹی وی کے آگے بیٹھ جاتے ہیں،مسلم لیگ کے مخصوص چہرے جب چینل پر آتے ہیں تولوگ چینل ہی بدل لیتے ہیں ،عوام ان کو ٹی وی پر بھی نہیں دیکھنا چاہتے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور شیخ رشید ہی اصل میں اپوزیشن ہیں،ان کے علاوہ کوئی نہیں ہے۔ہم لوگوں کی آواز ،جذبات اور سوچوں کا نام ہیں،عمران خان اس مارکیٹ میں واحد لیڈر ہیں۔
عمران خان سیاست کے لئے پیسہ بنا سکتا ہے،وہ ڈونیشن لینے کے ایکسپرٹ ہیں،لوگ انہیں چندہ بھی دیتے ہیں۔بیرسٹر فروغ نسیم کا نام میں نے عمران خان کو پاناما کیس کے لئے تجویز کیا تھا۔ایم کیو ایم پاکستان سے مجھے ہمدردی ہے ،ایم کیو ایم کی تین شاخیں بن چکی ہیں ابھی اور پتہ نہیں کتنی بنیں،یہ وہی ایم کیو ایم کے لوگ ہیں جو مارشل لاکا کہتے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ترکی سے ہماری دوستی ہے ،وہ ہمارا بھائی ہے۔گوادر کا کام تو مشرف نے کیا تھا جبکہ بلوچستان میں بھی اسی نے سڑکیں بنوائیں تھیں۔مولانہ فضل الرحمان پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے دل سے سوچتا ہوں کہ یہ لوگ نام تواسلام کا لیتے ہیں اور کام اسلام آباد کے لئے کرتے ہیں،انہوں نے اسلام کو نہیں اسلام آباد کو ترجیح دی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ملک میں دولت والے سیاست کریں گے ،وہ اس ملک پر چھائے ہوئے ہیں،کوئی پنجابی لیڈڑ ایسا بتائیں جس نے عوام کے ساتھ مار کھائی ہو،غریب صرف ووٹ دینے کے لئے ہے۔ہم تو بکاو مال ہیں کوئی آئے اور ہمیں خریدے۔