کراچی(نیوزڈیسک)مزارقائد کیلئے پاکستان نے چین کی مدد لینے کا فیصلہ کیوں کیا؟ اور چین نے جواب میں کیا، کیا؟ قابل تحسین انکشافات، تفصیلات کے مطابق مزار قائد پر 1971ء سے چین کی جانب سے تنصیب کیاگیا فانوس موجود تھا، اس کو جب تبدیل کرنے کا وقت آیا تو حکومت پاکستان نے اس وجہ سے کہ پہلے ہی جو فانوس نصب تھا وہ چین کا تحفہ تھا چین سے ہی رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا جس کے ردعمل نے چین نے پاکستان کو 22 کروڑ روپے کے فانوس کا تحفہ دیا جس کی تنصیب اب مکمل ہوچکی ہے ،
کراچی میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار پر چین کی حکومت کی جانب سے بطور تحفہ نہایت قیمتی فانوس کی تنصیب کا کام مکمل کرلیا گیا۔اس فانوس کو پاک چین دوستی کی مناسبت سے تیارکیاگیا ہے جو کہ 81 فٹ لمبا ہے، اورخالص سونے سے تیار کیا گیاہے، اس فانوس کی لاگت بائیس کروڑ روپے بتائی جارہی ہے جس میں آٹھ کلو سونے کا استعمال بھی کیاگیا، ہے اس فانوس کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ اس کو جس شیشے سے تیار کیاگیا ہے اس کا ٹوٹنا محال ہے فانوس میں اڑتالیس خوبصورت لائٹس لگائی گئی ہیں جن کے بارے میں دعویٰ کیاگیا ہے کہ یہ پچاس سال تک خراب نہیں ہوسکتیں،چینی انجینئرز نے قائد اعظم محمد علی جناح کے مزارپر نصب کئے جانے والے فانوس پر خصوصی محنت کی ہے جسے دیکھنے والے دیکھتے رہ گئے۔