وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس

28  ‬‮نومبر‬‮  2016

لاہور(مانٹیرنگ ڈیسک ) وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس آج یہاں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں صوبائی وزراء ، مشیران ، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری ، اعلی حکام کے علاوہ کابینہ میں شامل ہونے والے نئے وزراء، مشیران اور معاونین خصوصی بھی شریک ہوئے۔ وزیراعلی شہباز شریف نے پنجاب کابینہ میں شامل ہونے والے نئے وزراء، مشیران ، معاونین خصوصی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے آپ کو عزت ملی ہے اور یہ عزت افزائی آپ کی محنت اور قابلیت کا نتیجہ ہے ۔

میں اپنی اور پنجاب کے عوام کی طر ف سے نئی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دیتا ہوں ۔ پنجاب حکومت نے عوام کی خدمت کے نئے ریکارڈ قائم کئے ہیں اور یقیناًصوبے کے عوام آپ سے بھی بجا طور پر یہ توقع کریں گے کہ آپ ان کی خدمت میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں ۔ وزیر اعلی شہباز شریف نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ آپ عوام کی خدمت کیلئے محنت سے کام کریں ۔ اپنے آرام کو عوام کیلئے قربان کر دیں ۔ شبانہ روز محنت اور کاوش کے ذریعے عوامی خدمت میں جت جائیں ۔ اس سے آپ کو اللہ تعالی کی خوشنودی حاصل ہونے کے ساتھ کروڑوں عوام کی دعائیں بھی ملیں گی۔ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے آپ پہلے پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور آج آپ کو وزارت کا منصب ملا ہے ۔

یہ منصب صرف اور صرف خدمت کا متقاضی ہے ۔ اللہ تعالی نے آپ کو جس کام کیلئے نئی ذمہ داری دی ہے اس کو سامنے رکھ کر محنت ، دیانت اور امانت کو اوڑھنا بچھونا بنا لیں کیونکہ ہم میں سے کوئی نہیں جانتا یہ زندگی کتنی باقی ہے اور اللہ تعالی نے جو عزت دی ہے وہ کتنی دیر اور رہے گی۔ لہذا آپ اپنی نئی ذمہ داری کو امانت سمجھ کر ادا کریں اور اپنی تمام تر توانائیاں میدان عمل میں جھونک دیں ۔ یقیناًکامیابی آپ کے قدم چومے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر آپ میدان عمل میں محنت کے ساتھ کام کریں گے اور تمام تر کاوشیں بروئے کار لائیں گے تو کوئی آپ کا راستہ نہیں روک سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کابینہ میں توسیع بہت پہلے ہوجانی چاہیے تھی تا ہم اگر توسیع میں تاخیر ہوئی ہے تو کچھ باعث تاخیر بھی تھا۔ دھرنوں اور احتجاجی سیاست کے ساتھ ساتھ بے شمار اور مسائل بھی ایسے تھے جس کے باعث کابینہ میں توسیع پہلے نہ ہو سکی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے تقریبا ڈیڑھ برس باقی ہیں ۔

ہم سب نے ملکر تعلیم، صحت ، زراعت ، صنعت اور دیگر شعبوں میں دن رات محنت کرنا ہے اور فیصلے کر کے ان پر عملدرآمد کرنا ہے جس سے عوام کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے اور مجھے یقین ہے کہ آپ سب ایک ٹیم کے طور پر ان تمام چیزوں کو سامنے رکھ کر عوامی خدمت کیلئے کمر بستہ ہو جائیں گے اور اگر آج ہم یہ عزم کر لیں تو پہاڑ جیسی مشکلات بھی آسان ہو جائیں گی اور آپ کو وہ عزت ملے گی جو آپ سوچ بھی نہیں سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ نئے وزراء نے آج جو حلف اٹھایا ہے اس کا بنیادی تقاضا ہے کہ انا، ذات اور پسند و نا پسند کو بالائے طاق رکھ دیں اور پاکستان کے مفادات اور عوام کی خدمت کو مقدم سمجھ کر آگے بڑھیں۔

آپ نے اللہ تعالی کے سامنے اور عوام کی عدالت میں اپنے عمل اور محنت سے ثابت کرنا ہے کہ آپ کا چناؤ درست ہوا ہے اور اب آپ بغیر وقت ضائع کئے عوام کی خدمت کیلئے صوبے کے کونے کونے میں پھیل جائیں گے کیونکہ آپ کو ہسپتالوں، سکولوں ، کھلیانوں، نہروں، امن و عامہ اور دیگر شعبوں کی بہتری کیلئے کام کرنا ہو گا ۔ آپ لاہور میں کم بیٹھیں اور عوام میں رہیں ،ان کی مشکلات دور کریں ۔اسی سے آپ دین اور دنیا دونوں کمائیں گے اور آپ کو عزت ملے گی ۔وزیر اعلی نے گزشتہ ساڑھے تین برس کے دوران عوام کی فلاح و بہبود اور دیگر اہم اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں

مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہر شعبے میں بے پناہ بہتری لائی ہے ۔وزیر اعظم نے 2013 ء کے عام انتخابات میں عوام سے وعدہ کیا تھا کہ بجلی کے اندھیرے دور کریں گے اور دہشت گردی کے اژدھے کا سر کچلنے کیلئے بھرپور اقدامات کئے جائیں گے اور ساڑھے تین برس گزرنے کے بعد بڑی عاجزی کے ساتھ یہ کہہ سکتے ہیں ان دونوں میدانوں میں جو بے مثال کوشش کی گئی ہے اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی ۔ سیاسی و عسکری قیادت نے دہشت گردی کے ناسور کا سر کچلنے کیلئے بے پناہ محنت کی ہے اور اس حوالے سے تمام اقدمات قوم کے سامنے ہیں ۔ سیاسی و عسکری قیادت کے متفقہ فیصلوں کے باعث دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں ۔ آپریشن ضرب عضب کے حوالے سے نئی تاریخ رقم ہوئی ہے ۔ پاکستان کی بہادر افواج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں دی ہیں ۔ پولیس کے افسروں و جوانوں ، عام شہریوں ، بچوں ، ماؤں اور زندگی کے دیگر طبقات کے افراد نے بھی جام شہادت نوش کیا ہے ۔

دنیا کی تاریخ میں ایسی عظیم قربانیوں کی منفرد تاریخ رقم نہیں ہوئی جو پاکستانی قوم نے اپنے لہو سے لکھی ہے اور یہ انہی عظیم قربانیوں کا ثمر ہے کہ دہشت گردوں کی جانب سے ظلم و بربریت کے واقعات میں بہت حد تک کمی آئی ہے ۔ جس طرح سیاسی و عسکری قیادت نے عزم ، جستجو اور جذبے کے ساتھ فیصلے کئے ہیں وہ دن جلد آئے گا جب پاکستان دہشت گردی کے حوالے سے موذی دشمن کو شکست فاش دے چکا ہو گا ۔ انشاء اللہ ہم پاکستان کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے ناسور سے پاک کر دیں گے اور شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور یہ عظیم قربانیاں ضرور رنگ لائیں گی۔ وزیر اعلی نے وزیراعظم محمد نواز شریف ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور متعلقہ حکام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کا کردار لائق تحسین ہے ۔

وزیر اعلی نے شہداء کی عظیم قربانیوں کو بھی زبردست انداز میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم شہداء کی عظیم قربانیوں اور ان کے لواحقین کو سلام پیش کرتی ہے ۔ وزیر اعلی نے بجلی کے منصوبوں کے حوالے سے موجودہ حکومت کے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ سابق وفاقی حکومت کے دور میں بجلی اور گیس کی کمی سے پنجاب کی معیشت کو تباہ کیا گیا ۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے ترقیاتی منصوبوں کو بھی دھچکا لگا ۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور سندھ کے پاس گیس موجود ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں بھی گیس کے ذخائر ملے ہیں لیکن پنجاب میں گیس نہیں ہے لیکن اللہ تعالی کی دیگر نعمتیں اور وسائل موجود ہیں ۔ اللہ تعالی نے ہمیں شاندار زمین دی ہے ۔ ہماری زراعت بہت شاندار ہے اور کسان محنتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ بہاولپور میں 400 میگا واٹ کا سولر پراجیکٹ بجلی پیدا کر رہا ہے۔

پنجاب حکومت نے بہاولپور کے ریگستان میں 100 میگا واٹ کا سولر منصوبہ اپنے وسائل سے لگایا ہے ۔ جب ہم نے یہ منصوبہ لگایا تو نیپرا کا ٹیرف 17.1 سنٹ تھا۔جب پنجاب حکومت نے محنت اور شفافیت کے ساتھ یہ منصوبہ مکمل کیا تو نیپرا ٹیرف 14 سنٹ پر لے آیا۔ پنجاب حکومت کی محنت اور شفافیت کے باعث نیپرا کو ٹیرف پر نظرثانی کرنا پڑی اور اس کا فائدہ بجلی استعمال کرنے والے صارف کو پہنچ رہا ہے اور اب نیپرا نے ٹیرف10.50 سنٹ مقرر کیا ہے اور مجھے یقین ہے کہ ہمارے منصوبے لگنے کے ساتھ نیپرا اس ٹیرف کو 6 یا 7 سنٹ پر لائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا کی اپنی کارکردگی زیرو ہے اور اس ادارے نے کرپشن کے بعض کیسوں پر بھی چادر ڈال رکھی ہے ۔

وزیر اعلی نے پنجاب میں لگنے والے 3600 میگا واٹ کے گیس پاور منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج یہ منصوبے آسمانوں سے باتیں کر رہے ہیں ۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں ان منصوبوں پر بے پناہ محنت سے کام کیا جا رہا ہے ۔ نیپرا نے ان منصوبوں کا ٹیرف 10.50 سنٹ دیا۔ جب ان منصوبوں کا فنانشل کلوز کیا گیا تو نیپرا مجبور ہو کر ٹیرف 6.50 پر لانے پر مجبور ہوا۔ نیپرا کے تاخیری حربوں کے باوجود گیس پاور منصوبوں پر جس رفتار سے کام ہو رہا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔ ان منصوبوں میں عملی طور پر قوم کے 112 ارب روپے بچائے گئے ہیں جس کا کریڈٹ وزیر اعظم محمد نواز شریف کو جاتا ہے اور ہماری اسی محنت اور شفافیت کے باعث نیپرا کو بھی ٹیرف کم کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ نیپرا کا اپنا دامن عمل سے خالی ہے ۔ ادھر ادھر کی باتیں کرنے کی بجائے نیپرا کو اپنی کارکردگی کا حساب قوم کو دینا چاہیے ۔ پاور سیکٹر کو جتنا نقصان نیپرا نے پہنچایا ہے کسی اور نے نہیں پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ 3600 میگا واٹ کے گیس پاور منصوبوں میں سے بھکی کے منصوبے کی ٹربائن کا ٹرائل دسمبر 2016 ء میں شروع ہو جائے گا اور یہ منصوبہ فروری یا مارچ 2017ء میں سنگل فیز سے بجلی کی فراہمی شروع کر دے گا جبکہ اپریل ،ِ مئی 2017ء میں یہ منصوبہ 750میگا واٹ بجلی فراہم کرے گا۔ اسی طرح حویلی بہادر شاہ جھنگ میں گیس پاور پراجیکٹ کا منصوبہ جون ، جولائی تک 750 میگا واٹ بجلی دے گا جبکہ بلوکی کا گیس پاور منصوبہ اگست، ستمبر میں 750 میگا واٹ بجلی پیدا کرے گا جبکہ مجموعی طور پر دسمبر 2017 ء تک تینوں منصوبوں سے 3600 میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی ۔ پاکستان کی تاریخ میں منصوبوں پر اتنی برق رفتاری سے کام کی مثال نہیں ملتی ۔ سابق آمر مشرف کے دور میں نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 2005ء سے چل رہا ہے ۔

اس وقت اس منصوبے کی لاگت کم تھی لیکن اب 11 برس بعد بھی یہ منصوبہ رینگ رینگ کر چل رہا ہے اور اس کی لاگت ساڑھے چار ارب ڈالر تک پہنچ چکی ہے ۔ گیارہ برس گزرنے کے باوجود بھی یہ منصوبہ نا مکمل ہے ۔اسی طرح نندی پور پاور پراجیکٹ کی فائل بھی پیپلز پارٹی کے دور کے ایک وزیر نے اپنی دراز میں دبائے رکھی اور اس منصوبے کے پرزے کراچی پورٹ پر پڑے پڑے زنگ آلود ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ گیس منصوبوں کے لیٹر آف کریڈٹ ستمبر 2015ء میں کھولے گئے اور انشاء اللہ اگلے برس میں یہ منصوبے چل رہے ہو نگے۔ پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال موجود ہی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 1320 میگا واٹ کا ساہیوال کول پاور پراجیکٹ جس نے 2017ء میں مکمل ہونا تھا وہ وقت سے بہت پہلے مئی ، جون 2017ء میں مکمل ہو جائے گا ۔ اسی طرح پورٹ قاسم پر بھی 1320 میگا واٹ کا کول پاور پراجیکٹ 2017ء میں بجلی پیدا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی

میں اربوں روپے کی کرپشن کر کے منصوبوں میں تاخیر کی گئی لیکن موجودہ حکومت محنت اور شفافیت کے ذریعے نہ صرف منصوبوں کی وقت سے قبل تکمیل یقینی بنا رہی ہے بلکہ اس میں اربوں روپے کی بچت بھی کی گئی ہے ۔ آج مسلم لیگ (ن) کی حکومت شفافیت اور محنت کا نیاباب رقم کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج پنجاب کابینہ میں جو توسیع ہوئی ہے اور وزراء کو جو ذمہ داریاں دی گئی ہیں ان کو بھی اسی سپیڈ سے کام کرنا ہو گا جس رفتار سے مسلم لیگ (ن) کے دور میں منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے ۔ آپ کو ان منصوبوں میں ہونے والی محنت ، دیانت، امانت اور شفافیت کو اپنے لئے مثال بنانا ہے اور ان سے سبق سیکھ کر عوام کی خدمت کرنا ہے ۔

آپ عوامی خدمت کیلئے کمر کس لیں اللہ تعالی بھی آپ کی مدد کریں گے۔ آپ اپنے ذاتی کاموں کو پس پشت ڈال کر عوامی خدمت کیلئے تمام تر توانائیاں بروئے کار لائیں لیکن یہ کام لاہور میں بیٹھ کر نہیں ہو گا۔ پنجاب کے کونے کونے میں آپ کو جانا ہو گا اور عوام کے مسائل کیلئے دن رات ایک کرنا ہو گا ۔ وزیر اعلی نے کہا کہ 2014 ء میں اسلام آباد میں بے مقصد دھرنے دیئے گئے جس سے اس ملک و قوم کے آٹھ ماہ ضائع ہوئے۔ سرمایہ کار بھاگ گئے ، ہر چیز جامد ہو گئی ، بیوروکریسی نے بھی اپنی الماریوں کو تالے لگا دیئے کہ حکومت جانے والی ہے لیکن اللہ تعالی نے اس دھرنے سے نجات دلائی۔ دھرنے والوں نے چینی صدر کا دورہ بھی ملتوی کرایاجو کہ ملک و قوم پر بہت بڑا ظلم تھا۔ دھرنے والوں نے اس ضمن میں چین کے سفیر کی درخواست کو بھی مسترد کیا۔دھرنے والوں نے ڈھٹائی کے ساتھ پاکستان کے اعلی ترین مفادات کو داؤ پر لگا دیا تھا۔ چند ماہ قبل ان سیاسی عناصر نے پھر یہ تماشا شروع کیا اور اللہ تعالی نے ہماری مدد کی ،خدانخواستہ اگر لاک ڈاؤن کامیاب ہوتا تو یہ پاکستان کا لاک ڈاؤن ہوتا۔ ان لوگوں کا یہ تماشا بدترین بدنیتی پرمبنی تھا۔

پنجاب حکومت ، صوبائی کابینہ کمیٹی برائے امن و امان ، صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ ، چیف سیکرٹری، انسپکٹرجنرل پولیس ، سیکرٹری داخلہ ،کمشنرز، آرپی اوز ، ڈی سی اوز اور ڈی پی اوز نے پاکستان کے مفادات کے تحفظ کیلئے دن رات کام کیا اور ان عناصر کی سازش کو ناکام بنایا۔ پولیس کو میری سخت ہدایات تھیں کہ ان کے پاس گولیاں نہیں ہو ں گی اور پولیس کے پاس گولیاں نہیں تھیں۔ اللہ تعالی کے فضل و کرم اور عوام کی قوت سے پاکستان کا لاک ڈاؤن کرنے والوں کی اپنی منفی سیاست کا لاک ڈاؤن ہوا۔ وزیر اعلی نے وزراء پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آپ سب نے صوبے کی عوام کی ترقی و خوشحالی کیلئے دن رات کام کرنا ہے ۔ آپ کی نیت درست ہے ، ویژن آپ کے سامنے ہے ، منزل کا تعین کر لیا گیا ہے اور اس منزل کے حصول کیلئے آپ نے میدان عمل میں جذبے کے ساتھ کام کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے شفافیت کے نئے مینار قائم کئے ہیں اور میگا منصوبوں میں کسی قسم کی کرپشن کی کوئی گنجائش نہیں بلکہ آپ کی حکومت نے حقیقی معنوں میں اربوں روپے کی بچت کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ نئے وزراء خوب سے خوب تر کی جستجو میں جت جائیں کیونکہ آپ کے جذبے جوان اور ارادے بلند ہیں ۔ آپ آگے بڑھیں ،محنت ، دیانت اور امانت کو شعار بنائیں ۔ میری تمام ترسپورٹ آپ کے ساتھ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ محکموں کی کارکردگی کا باقاعدہ جائزہ لوں گا اور اچھا کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کی جائے گی ۔ جو محکمے آپ کو دیئے جائیں گے وہاں آپ مکمل با اختیار ہوں گے اور محکموں کے سیکرٹریز آپ کی پالیسیوں پر عمل کرنے کے پابند ہوں گے۔ آپ نے میرٹ کو فروغ دینا ہے اور اپنے اپنے محکموں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہے ۔اجلاس کے دوران صوبائی وزیر ہارون سلطان بخاری کے والد کے انتقال پر فاتحہ خوانی کی گئی جبکہ اجلاس کے اختتام پر ملک کی ترقی و خوشحالی کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…