پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

کابل میں طالبان دور کی یاد تازہ،پولیس کے اقدام پر شہری ششدر

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(آئی این پی) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پولیس اور صحت کے حکام نے بے حیائی اور منشیات وعیاشی کے خلاف مہم کے سلسلے میں کئی ریستورانوں،باروں اور شیشہ کیفے پرچھاپے مار کر چیزیں اپنے قبضے میں لے لیں۔افغان میڈیاکے مطابق پولیس اور صحت کے حکام نے بے حیائی اور منشیات وعیاشی کے خلاف مہم کے سلسلے میں کا بل میں کئی ریستورانوں پر چھاپے مار کر حقے ، اس کے پائپ اور دوسری چیزیں اپنے قبضے میں لے لیں۔کابل پولیس کے سربراہ عبدالرحمن رحیمی نے ایک ریستوران پر پولیس کے چھاپے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ شیشہ کیفے بے حیائی کو فروغ دے رہے ہیں اس لیے ہم شیشہ کلچر پر کنٹرول کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا معاشرہ اسلامی اور مذہبی معاشرہ ہے اور ہماری نئی نسل کو اس طرح اپنی توانائیاں ضائع نہیں کرنا چاہیں۔ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ مہم افغان دارالحکومت میں پولیس کی توجہ سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورت حال سے ہٹانے کا باعث بنے گی اورعلاقے میں تمباکو نوشی کے پرانے رواج پر کنٹرول میں اسے بہت کم کامیابی حاصل ہوسکے گی۔

کابل کے شیشہ کیفے ، اپنے صارفین کو پھلو ں کی خوشبو کے تمباکو حقے کے ذریعے پینے کا اور گپ شپ کے مل بیٹھے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ افغان حکام کا کہنا ہے کہ یہ کیفے مجرمانہ سرگرمیوں کی افزائش کے لیے جگہ فراہم کرنے کا ذریعہ بن رہے ہیں۔محکمہ صحت کے حکام نے، ریستورانوں میں تمباکو نوشی پر پابندی سے متعلق دو سال پہلے منظور ہونے والے قانون پر عمل درآمد کرانے کے لیے ، پہلی بار کابل میں یہ مہم شروع کی ہے۔

موضوعات:



کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…