جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

کابل میں طالبان دور کی یاد تازہ،پولیس کے اقدام پر شہری ششدر

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(آئی این پی) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پولیس اور صحت کے حکام نے بے حیائی اور منشیات وعیاشی کے خلاف مہم کے سلسلے میں کئی ریستورانوں،باروں اور شیشہ کیفے پرچھاپے مار کر چیزیں اپنے قبضے میں لے لیں۔افغان میڈیاکے مطابق پولیس اور صحت کے حکام نے بے حیائی اور منشیات وعیاشی کے خلاف مہم کے سلسلے میں کا بل میں کئی ریستورانوں پر چھاپے مار کر حقے ، اس کے پائپ اور دوسری چیزیں اپنے قبضے میں لے لیں۔کابل پولیس کے سربراہ عبدالرحمن رحیمی نے ایک ریستوران پر پولیس کے چھاپے کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ شیشہ کیفے بے حیائی کو فروغ دے رہے ہیں اس لیے ہم شیشہ کلچر پر کنٹرول کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا معاشرہ اسلامی اور مذہبی معاشرہ ہے اور ہماری نئی نسل کو اس طرح اپنی توانائیاں ضائع نہیں کرنا چاہیں۔ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ مہم افغان دارالحکومت میں پولیس کی توجہ سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورت حال سے ہٹانے کا باعث بنے گی اورعلاقے میں تمباکو نوشی کے پرانے رواج پر کنٹرول میں اسے بہت کم کامیابی حاصل ہوسکے گی۔

کابل کے شیشہ کیفے ، اپنے صارفین کو پھلو ں کی خوشبو کے تمباکو حقے کے ذریعے پینے کا اور گپ شپ کے مل بیٹھے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ افغان حکام کا کہنا ہے کہ یہ کیفے مجرمانہ سرگرمیوں کی افزائش کے لیے جگہ فراہم کرنے کا ذریعہ بن رہے ہیں۔محکمہ صحت کے حکام نے، ریستورانوں میں تمباکو نوشی پر پابندی سے متعلق دو سال پہلے منظور ہونے والے قانون پر عمل درآمد کرانے کے لیے ، پہلی بار کابل میں یہ مہم شروع کی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…