کراچی (این این آئی)مقامی عدالت نے سابق سینٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف دائر غیر قانونی اسلحہ کیس میں پولیس کی جانب سے کیس کو داخل دفترکرنے کی رپورٹ منظور کرلی ہے۔جمعہ کو کراچی کی مقامی عدالت میں پولیس کی جانب سے سابق سینٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف دائر غیر قانونی اسلحہ کیس کو داخل دفتر کرنے کی رپورٹ جمع کرائی گئی۔
رپورٹ کے مطابق اسلحہ کا پرمٹ فیصل رضا عابدی کے سیکیوریٹی گارڈ کے نام پر ہے۔اسلحہ غیر قانونی نہیں ہے مقدمہ داخل دفتر کیا جائے۔بعد ازاں عدالت نے تفتیشی افسر کی رپورٹ کو منظور کرتے ہوئے کیس کو داخل دفتر کرنے کا حکم دے دیا ہے، واضح رہے کہ فیصل رضا عابدی کو 5 نومبر کی رات ان کے گھر سے حراست میں لیا گیا تھا، بعد ازاں بغیرلائسنس کے سب مشین گن (ایس ایم جی) رکھنے کے الزام میں پولیس نے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جبکہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
فیصل رضا عابدی کی گرفتاری کے وقت سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) جمشید کوارٹرز طاہر نورانی نے بتایا تھا کہ انہیں گذشتہ ہفتے پٹیل پاڑہ میں تبلیغی جماعت سے تعلق رکھنے والے 2 افراد کے قتل کے واقعے میں شامل تفتیش کیا گیا ہے تاہم جب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے پریس کانفرنس میں پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر کی حراست اور فرقہ وارانہ قتل کے واقعات میں ملوث ہونے سے متعلق سوال کیا گیا، توان کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی کو بغیر لائسنس اسلحہ رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔مراد علی شاہ نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ‘پولیس جب فیصل رضاعابدی کو حراست میں لے رہی تھی تو ان کے پاس بغیرلائسنس کا اسلحہ برآمد ہوا جس کی وجہ سے انھیں گرفتار کیا گیا’۔