اسلام آباد (این این آئی)قانون سازی کرنے والے پارلیمنٹرنیز، پارلیمانی لیڈرز کی حاضری انتہائی مایوس کن رہی ،تین سال میں وزیراعظم نواز شریف صرف 55اور عمران خان 16 باراجلاسوں میں آئے۔فافن کے جاری کردہ حاضری ریکارڈ کے مطابق موجودہ پارلیمنٹ کے پہلے پارلیمانی سال میں عمران خان بارہ مرتبہ حاضر ہوئے،دوسرے سال صرف ایک بار ، تیسرے سال میں صرف 3 مرتبہ شریک ہوئے اور یہ موجودہ قانون ساز اسمبلی میں کسی رکن کی حاضریوں کا بد ترین ریکارڈ ہے ۔
فافن رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نواز شریف پہلے پارلیمانی سال کے 99 اجلاسوں میں سے صرف 7 میں شریک ہوئے ۔ دوسرے سال یعنی دھرنے کے سیزن میں وزیراعظم 39 مرتبہ ایوان میں تشریف لائے تاہم رواں پارلیمانی سال میں یہ اسکور صرف 9 پر رہ گیا۔قومی اسمبلی میں حاضری میچ کے چمپئن پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی ٹھہرے جنہوں نے پارلیمنٹ کے 224 اجلاسوں میں شرکت کی۔ دوسری پوزیشن اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے اپنے نام کی اوروہ پارلیمنٹ میں 214 مرتبہ آئے۔
تیسری پوزیشن پرآفتاب شیرپاؤ 195 حاضریوں کے ساتھ رہے ? شیخ رشید 185 حاضریوں کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہیں۔پارلیمنٹ میں اعجازالحق 179 مرتبہ جبکہ اے این پی کے غلام احمد بلور 138 اور مسلم لیگ فنکشنل کے پیر صدرالدین راشدی 77 مرتبہ ایوان کی کارروائی کا حصہ بنے ،جے یوآئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے 3 برسوں میں صرف 59 بار ہی ایوان کو اپنا دیدار کرایا۔
عمران خان نے بد ترین ریکارڈ قائم کر دیا
25
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں