اسلام آباد(آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سینیٹر عبدالقیوم نے کہا ہے کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس افغانستان سے متعلق ہے ، ہمیں ڈائیلاگ سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے اور اس کانفرنس میں شرکت کر کے اپنا موقف بھرپور طریقے سے پیش کرنا چاہیے ، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی نے کہا ہے کہ یہ بھارت جانے کا وقت نہیں ہے ، بھارتی مبصرین دیکھ چکے کہ کشمیر بھارت کے ہاتھ سے نکل چکا ہے ، کشمیر کا ایشو جیسے اٹھانا چاہیے تھا حکومت نے نہیں اٹھایا۔ وہ بدھ کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کررہے تھے۔ سینیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس افغانستان سے متعلق ہے ، ہمیں ڈائیلاگ سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے
اور اس کانفرنس میں شرکت کر کے اپنا موقف بھرپور طریقے سے پیش کرنا چاہیے ،بھارتی جارحیت کی مذمت پوری قوم کر رہی ہے اور ہم اس ایشو کو بین الاقوامی سطح پر بھی اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نریندرمودی نے سارک کانفرنس میں آنے سے انکار کیا تو ہم سب نے ان پر تنقید کی اسی طرح اگر ہم ہارٹ آف ایشیا میں شرکت سے انکار کریں گے تو ہم پر تنقید ہوگی ،ہم اس کانفرنس میں شرکت کر کے اپنا موقف بیان کریں گے۔سینیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہم حق پر ہیں اور آزادی کشمیریوں کا بنیادی حق ہے
اور یہ اقوام متحدہ کا تسلیم شدی ایجنڈا ہے سو ہمیں کسی بھی موقع پر ڈائیلاگ سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی نے پروگرام سے گفتگو میں کہا کہ یہ بھارت جانے کا وقت نہیں ہے ، بھارتی مبصرین دیکھ چکے کہ کشمیر بھارت کے ہاتھ سے نکل چکا ہے ، کشمیر کا ایشو جیسے اٹھانا چاہیے تھا حکومت نے نہیں اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوان چھروں کا نشانہ بن رہے تھے اس وقت اس ایشو کو اٹھانا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم خود سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کو کریں ، حکومت وزیر خارجہ کا تقرر کرے ، بھارت امن نہیں چاہتا۔ دنیا کو بتایا جائے کہ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ کیا ہو رہا ہے