اتوار‬‮ ، 16 جون‬‮ 2024 

وزیراعلیٰ کا ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ننکانہ اورمتعلقہ افسروں کو فرائض میں کوتاہی برتنے پرمعطل کرنے کاحکم

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(پ ۔ر)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہمیں نے عوام کو بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی اورہسپتالوں کی صورتحال کو بہتر بنانے کا بیڑا اٹھا لیا ہے ۔اس سفر میں کسی کو رخنہ نہیں ڈالنے دوں گا۔میں اس وقت مطمئن ہوں گا جب عوام ہسپتالوں میں طبی سہولتوں کی فراہمی پر اطمینان کا اظہار کریں گے۔عوام کو بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی کیلئے جو کچھ انسانی بس میں ہے کروں گا۔اللہ کیساتھ عوام کو بھی جوابدہ ہوں ۔جو کام نہیں کرے گا ،وہ گھر جائے گا۔معاملات اب اس طرح نہیں چلیں گے، سب کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہوگا۔وزیراعلیٰ نے ہسپتال کی صورتحال میں بہتری لانے کے حوالے سے اپنی ہدایات پر عملدر آمد نہ کرنے اورفرائض کی انجام دہی پر کوتاہی برتنے پر ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ننکانہ اورمتعلقہ افسروں کو فوری طورپر معطل کرنے کاحکم دیا

۔وزیراعلیٰ نے ہسپتال کے سابق ایم ایس اورسابق ای ڈی او ہیلتھ کو بھی معطل کر کے ان کے خلا ف کارروائی کی ہدایت کی ہے ۔وزیراعلیٰ نے ہسپتال کی سیوریج سکیم میں تاخیری حربے استعمال کرنے پر متعلقہ ایس ای،ایکسین اورایس ڈی او کو بھی معطل کرنے کاحکم دیا ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پانچ ماہ کے دوران ہسپتال کے میرے دوسرے دورے کے باوجود میری ہدایات پر عملدرآمد نہ ہونا افسوسناک ہے ۔وہ آج یہاں اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے جس میں وزیراعلیٰ کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ننکانہ صاحب کے دورے کے دوران سامنے آنیوالے امور اورمسائل کا جائزہ لیاگیا۔وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دکھی انسانیت کا درد نہ رکھنے والے افسرعہدوں کے لائق نہیں بلکہ سزا کے حقدار ہیں ۔ کسی افسر کی غفلت یا کوتاہی کی سزاکسی غریب کو نہیں دی جاسکتی ۔

بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی پرہر شہری کا حق ہے اوریہ حق اسے دینا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ سوئے ہوئے نظام کو جھنجوڑنا ہوگا،مجھے صرف نتائج چاہئیں ۔ہسپتالوں میں معیاری طبی سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے ٹھوس نتائج دینا ہوں گے۔مریضوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی میں کوتاہی برتنے والوں کیلئے پنجاب میں کوئی جگہ نہیں۔انہوں نے کہاکہ ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرننکانہ اوردیگر افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے ۔وزیراعلیٰ نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ کمشنرزاورڈی سی اوز کوہسپتالوں کے باقاعدگی سے دورے کرکے صورتحال کو بہتر بنانے کا پابند کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں سیوریج جیسے مفاد عامہ کے منصوبوں میں کوتاہی ناقابل برداشت ہے ۔مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق،پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت خواجہ عمران نذیر ،چیف سیکرٹری ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ ڈی سی او ننکانہ،ای ڈی او ہیلتھ اورایم ایس ڈی ایچ کیو ننکانہ ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے ۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…