کوئٹہ (مانیٹرنگ ڈیسک) کوئٹہ میں سانحہ سول ہسپتال کیس پر قائم تحقیقاتی کمیشن کی کارروائی کے دوران سانحہ کے ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری پروزیراعلیٰ کے بیان سے متعلق جواب نہ ملنے پرکمیشن نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ، ان کے ترجمان اور آئی جی پولیس سب علیحدہ علیحدہ باتیں کررہے ہیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے متضاد بیانات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیان، تردید اور پھر بیان سب کنفیوژن پھیلا رہے ہیں، محسوس ہو رہا ہے کمیشن کی کارروائی کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہےکمیشن پر سیاست نہیں چلنے دیں گے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ وزیراعلیٰ کہاں ہیں، جب تک وہ خود نہیں بتائیں گے یہ کنفیوژن دور نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا آئی جی پولیس سے پوچھا جائے وزیراعلیٰ کہاں ہیں۔ انہیں سی ایم کی موومنٹ کا پتہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری سے متعلق واضح جواب نہ آیا تو وزیراعلیٰ کو کمیشن میں طلب کریں گے۔انہیں استثنیٰ حاصل نہیں ہے۔