سعید الزماں کی بطور گورنر سندھ تعیناتی, سینئر قانون دان نے بڑے خطرے کا اشارہ دیدیا

11  ‬‮نومبر‬‮  2016

اسلام آباد( آن لائن )سینٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ سعید الزماں کی بطور گورنر سندھ تعیناتی عدلیہ کی آزادی کیلئے خطرناک اشارہ ہے پنشن ججز کی تعیناتی اداروں کیلئے خطرناک ہے ۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے اسلام آباد میں صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں کہا کہ قائم علی شاہ کو موہنجو داڑو کا کہنے والوں کو ہڑپہ کا گورنر مبارک ہو سعید الزمان کی تعیناتی عدلیہ کی آزادی کیلئے خطرناک اشارہ ہے جس ادارے میں پنشنز ججز آجائیں وہ غیر جانبدار نہیں رہتے پنشنز ججز کی تعیناتی عدلیہ کی آزادی کیلئے خطرناک ہے خبر لیکس تحقیقاتی کمیٹی شریفوں کا پاکٹ کمیشن ہے انہوں نے کہاکہ سابق چیف جسٹس ناصر الملک کی رپورٹ کے بعد الیکشن 2018ء شفاف نہیں ہونگے سپریم کورٹ ناصر الملک کی رپورٹ پرنظر ثانی کرے ۔یاد رہے کہ اس سے قبل سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی نے گورنر سندھ کی حیثیت سے حلف اٹھالیا۔جمعہ کے روز گورنر ہاؤس کراچی میں جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی کی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ نے ان سے حلف لیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، صوبائی وزرا، مسلم لیگ (ن) کے اہم رہنماؤں سمیت اہم سیاسی شخصیات، اعلیٰ سرکاری حکام بھی موجود تھے ۔سعید الزماں صدیقی کے گورنر کی حیثیت سے حلف لینے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے وزیر اعظم نواز شریف کے حق میں نعرے بازی کی ،شیر آیا ،شیرآیا کے نعروں سے ہال گونج اٹھا ۔واضح رہے کہ 9 نومبر کو وزیر اعظم نواز شریف اور صدر ممنون حسین کے درمیان ہونے والی ملاقات میں جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی کو گورنر سندھ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ سعید الزماں صدیقی یکم دسمبر 1937ء4 کو لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم لکھنو سے حاصل کی۔ 1954 ء میں ڈھاکہ یونیورسٹی سے انجینئرنگ میں گریجویشن کی ، جامعہ کراچی سے 1958ء میں وکالت کی ڈگری لی۔ 196ء4164ں بار سے وابستہ ہوئے اور 1963 ء4 میں مغربی پاکستان ہائیکورٹ میں انرول ہوئے۔ 1969ء میں سپریم کورٹ سے جڑ گئے۔ وہ بار کے مختلف عہدوں پر بھی فرائض انجام دیتے رہے۔ کراچی ہائی کورٹ بار کے جوائنٹ سیکرٹری منتخب ہوئے۔ 1980ء میں سندھ ہائیکورٹ کے جج اور 1990ء میں چیف جسٹس بنے۔ 1992ء میں سپریم کورٹ کا حصہ بنے۔ یکم جولائی وہ دن ہے جب انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ سنبھالا۔ 26 جنوری 2000ء4 کو پرویز مشرف دور میں پی سی او کے تحت دوبارہ حلف اٹھانے سے انکار کیا اور عہدہ چھوڑ دیا۔ 2008 میں پرویز مشرف کے مستعفی ہونے کے بعد انہوں نے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے مدمقابل صدارتی انتخاب بھی لڑا تھا۔واضح رہے کہ جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی سے قبل ڈاکٹر عشرت العباد خان 14 برس تک سندھ کے گورنر رہے تاہم ایوان صدر نے دو روز قبل انہیں عہدے سے ہٹانے کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…