اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کراچی میں پیش آنے والے حادثہ میں ہونے والے جانی نقصان پرا فسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم متوفیان کے اہلِ خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ کچھ غیر ذمہ داراہلکاران کی غفلت قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع اور محکمہ کی بدنامی کا باعث بن رہی ہے۔ جائے حادثہ پر آپریشن مکمل ہونے کے قریب ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے نے حادثہ کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ریڈ سگنل پر رکنے کی بجائے ذکریا ایکسپریس کے ڈرائیور نے پہلے سے کھڑی فرید ایکسپریس کو ہٹ کیااور ڈرائیور و اسسٹنٹ ڈرائیور ابھی تک لاپتہ ہیں، ڈرائیور تجربہ کار تھا تویلو اور ریڈ سگنل کیوں نظر انداز کیے گئے، جلد معلوم ہوجائے گا۔مزید براں حادثہ کی ابتدائی تحقیقات 72گھنٹے اور تفصیلی 8یوم میں مکمل کر لی جائیں گی اور یکطرفہ ریلوے ٹریک جلد کلئیر کر دیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ سانحہ کراچی ٹرین حادثہ سے شہر رنج و الم میں ڈوب گیا ہے اور انسانی جانوں کے ضیاع کی تلافی ممکن نہیں۔ متوفیان کے لواحقین کو پندرہ (15)لاکھ روپے اور زخمیوں کو ساڑھے تین لاکھ فی کس اداکئے جائیں گے اور ٹرین حادثہ کے ذمہ دار قانون کے کٹہرے میں لائے جائیں گے۔ وفاقی وزیرنے مزید کہا کہ پچھلے حادثہ کے ذمہ دارتمام افراد معطل ہیں اور قانون کا سامنا کر رہے ہیں۔