لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) جماعت اسلامی کے امیرسراج الحق نے کہاہے تاریخ گواہ ہے کہ ملک میں جب بھی ایسے حالات پیدا ہوئے تو ڈکٹیٹر آجاتا ہے، نواز شریف کو روتا دیکھ کر مجھے ضیاالحق کے آنسو یاد آگئے۔سراج الحق نے لاہورمیں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پہلے بھی کہا تھا کہ معاملے کو گراؤنڈ سے زیادہ عدالت میں حل ہونا چاہیے، ہم نے کوشش کی کہ خون خرابہ نہ ہو، تاریخ گواہ ہے کہ اس طرح کبھی مثبت نتائج نہیں آئے، ایسے حالات میں ڈکٹیٹرز آجاتے ہیں،
اور جب ڈکٹیٹر آتا ہے تو پھر آئین اور قانون کو الماری میں رکھ دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ضیاءالحق بھی روئے کہ میں ریفارمز نہیں لاسکا، پھر نواز شریف کو بھی روتے دیکھا،انہوں نے کہاکہ ماضی کی طرح یہ صرف انکوائری رپورٹ نہ ہو، کمیٹی کو چاہیئے کہ 25دن میں رپورٹ مکمل کرے اور سپریم کورٹ فیصلہ کرے۔سراج الحق نے کہاکہ مشترکہ ٹی اوآر کیلئے اپوزیشن جماعتوں سے رابطہ کیا ہے اور، مشترکہ ٹی او آر کل سپریم کورٹ کے حوالے کریں گے۔انہو ںنے کہاکہ مشترکہ ٹی اوآر کیلئے اپوزیشن میں کافی حد تک اتفاق ہوا ہے،۔انہوں نے کہاکہ کرپشن فری پاکستان کیلئےاپنی جدوجہد مزید تیز کریں گے۔سراج الحق نے کہاکہ کرپشن کے خاتمے کے بغیرغربت ختم نہیں ہوسکتی ۔