سلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی ڈان میں شائع ہونے والی خبر فوج اور حکومت کے اختلافات کے بعد اس کے حوالے سے تحقیقات بھی معمہ بن چکی ہے جس کے پیش نظرحکومت نے اپنے وزیراطلاعات پرویزرشید کی قربانی دی تاہم ابھی تک اس خبرکی تحقیقات کے حوالے سے کئی اختلافات ہیں ۔اس بارے میں دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) محمد شعیب نے کہا ہے کہ متنازعہ خبر کی تحقیقات ہوں گی اور تحقیقات آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ سے پہلے ہی مکمل کرلی جائیں گی تاکہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔جبکہ سیاسی مبصرین کاکہناہے کہ فوج کی یہ کوشش ہے اورفوج یہ چاہتی ہے کہ اس معاملے کی جلد تحقیقات ہوں اورخبرکے اصل ذمہ داروں کوسامنے لاکران کوسزادی جائے کیونکہ پرویزرشید کوتواس وجہ سے ہٹایاگیاہے وہ وزیراطلاعات تھے انہوں نے خبرکی تردید کیوں نہیں کی جبکہ خبرکس طرح لیک ہوئی اس کی تحقیقات ابھی تک مکمل نہیں ہوسکی ہیں ۔