لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ ایٹمی پروگرام کو نقصان پہنچانے کیلئے بھارت کوپاکستان پر حملہ کی شہ دی جارہی ہے ،امریکہ کی طرف سے ہندوستان کو پاکستان کیخلاف کاروائی کا حق حاصل ہونے والے بیان پر حکومت کو خاموش نہیں رہنا چاہیے ،لاکھوں مسلمانوں کے قاتل بھارت کو امن پسند اور اپنی عزتوں و حقوق کیلئے جدوجہد کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دیا جارہا ہے،بھارت جماعۃالدعوۃ کیخلاف ممبئی حملوں کا الزام قیامت تک ثابت نہیں کر سکتا، ہم ملک میں اتحادویکجہتی کے قیام، دکھی انسانیت کی خدمت اور نوجوان نسل کو بیرونی سازشوں سے بچانے کا فریضہ ادا کر رہے ہیں، دشمنان اسلام کو ہمارا یہ عمل برداشت نہیں ہے۔ جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران انہوں نے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی کے اس بیان کہ’’ ہندوستان کوپاکستان میں کاروائی کرنے کا حق حاصل ہے‘‘ پرشدید ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ پاکستان کشمیریوں کا سب سے بڑا وکیل ہے۔ اس کا جواب اسلام آباد سے جانا چاہیے تھا مگر افسوس اس بات کا ہے کہ جب امریکہ کوئی الزام عائد کرتا یا دباؤ بڑھاتا ہے تو پاکستانی حکمران خاموشی اختیار کر لیتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق متنازعہ مسئلہ ہے۔ آٹھ لاکھ بھارتی فوج کشمیر میں بدترین ظلم و ستم ڈھا رہی ہے۔ کشمیریوں کے گھروں میں گھس کر خواتین کی عصمتیں تار تار کی جارہی ہیں۔سینکڑوں نوجوانوں کی آنکھیں ضائع ہو چکی ہیں لیکن امریکیوں کو اس ظلم و قتل کا کوئی احساس نہیں ہے ۔ وہ کشمیر کو انڈیا کا اندرونی مسئلہ قرار دیتے ہیں اور لاکھوں مسلمانوں کی قاتل بھارت سرکار کو معصوم قرار دیکر جماعۃالدعوۃ کیخلاف ٹرائل کی باتیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت و امریکہ کی سیاست ناکام ہو رہی ہے۔ کشمیر جلد ان شاء اللہ آزاد ہو گا۔ ہندوستانی فوج کی گولیوں کا پتھروں سے مقابلہ کرنے والوں کو حق حاصل ہے کہ وہ بھارتی فوجیوں سے ہتھیار چھین کر ان کا مقابلہ کریں اور اپنی عزتوں و عصمتوں کو محفوظ بنائیں۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ مشرق وسطیٰ سمیت اس خطہ کے حالات بہت تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں۔ کفار کی سازشیں دم توڑ رہی ہیں۔ہم نے مسلم امہ کو بیرونی سازشوں سے محفوظ رکھنا ہے۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ امریکہ چاہتا ہے کہ بھارت پاکستان پر حملہ کرے۔ اس کیلئے وہ انڈیا کو شہ بھی دے رہا ہے تاکہ وہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نقصان پہنچانے کی مذموم سازشیں کر سکے لیکن امریکہ و بھارت کی یہ کوششیں ان شاء اللہ کامیاب نہیں ہوں گی۔ بھارت اس قابل نہیں ہے کہ وہ پاکستان کیخلاف کوئی کاروائی کر سکے۔ اس کا سرجیکل سٹرائیک کا ڈرامہ بھی دنیا تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں اور اسے ہر جگہ جگ ہنسائی کا سامناکرنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ امریکیوں نے جھوٹے الزامات لگا کر افغانستان پر چڑھائی کی اور دس لاکھ سے زائد مسلمانوں کو شہید کر دیا۔ اسی طرح صدام کیخلاف کیمیائی ہتھیاروں کی موجودگی کا بے بنیاد پروپیگنڈا کیا اوروہاں بھی لاکھوں عراقی مسلمان شہید کر دیے گئے۔ داعش جیسی تنظیمیں بنا کر مسلمانوں کا خون بہایا گیا۔یہ جوکچھ بھی کریں امن پسند ہیں اور کشمیر، فلسطین، برمااور دیگر علاقوں میں اگر مسلمان اپنی عزتوں و حقوق کے تحفظ کیلئے آواز بلند کریں تو ان کیخلاف دہشت گردی کا پروپیگنڈا شروع کر دیا جاتا ہے۔اسی طرح جو لوگ مسلم ملکوں، خطوں و علاقوں میں خودکش دھماکوں کو فساد سمجھتے اور مسلمانوں کے باہمی قتل کو صلیبیوں و یہودیوں کی سازش قرار دیتے ہیں انہیں خاص طورپر نشانہ بنایا جارہا ہے۔ امیر جماعۃالدعوۃ نے کہاکہ جب مسلمانوں میں الحاد پھیلا‘ سیاست، معیشت و سماجی ڈھانچوں سے اسلام نکل گیا ۔ قانونی ڈھانچے اسلامی تعلیمات کے مطابق نہیں رہے تو پھر دین اسلام پر عمل کرنے والوں میں فرقہ واریت کو پروان چڑھایا گیا، کفر کے فتوے لگا کر قتل و غارت گری کو عام کیا گیا اورعام لوگوں کو سیکولرازم و لبرل ازم سے وابستہ کر دیا گیا۔اس طرح مسلمان نماز، روزہ، حج اور زکوٰۃ جیسی چند عبادات تک محدود ہو کر رہ گئے، قوت و طاقت مسلمانوں کے ہاتھوں سے نکل کر غیر مسلموں کے پاس چلی گئی اور مسلمان غلامیوں و محکومیوں میں مبتلا ہو کر رہ گئے۔ انہوں نے کہاکہ نبی اکرم ﷺ کے دور میں منافقین نے اسلام و مسلمانوں کو بہت نقصان پہنچایالیکن آپ ﷺ نے ان کیخلاف تلوار اٹھانے کا حکم نہیں دیا بلکہ ان کی شرارتوں پر صبر کیا۔آج بھی ہمیں رسول اکرم ﷺ کی اس سیرت پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔