اسلام آباد (آئی این پی )آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے او جی ڈی سی ایل میں اربوں روپے کی کرپشن کا بھانڈا پھوڑ دیا،او جی ڈی سی ایل انتظامیہ نے قومی خزانے کو13 ارب 65 کروڑ روپے کا چونا لگا دیا۔اوجی ڈی سی ایل نے نشپا فیلڈ کے مقام پر ایل پی جی پلانٹ نصب نہ کرکے قومی خزانے کو 12 ارب 58 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔او جی ڈی سی ایل انتظامیہ نے نشپا گیس پروسیسنگ اینڈ ایل پی جی ریکوری پلانٹ کے آغاز کے لئے چودہ دنوں کے اندر تکنیکی کام مکمل کرنا تھا۔آڈٹ حکام کے مطابق کمپنی بولی کے عمل کے طویل عرصہ بعد بھی نشپا فیلڈ پر ایل پی جی ریکوری پلانٹ اور دیگرسرگرمیاں شروع نہ کرسکی ۔کمپنی کے اس اقدام سے قومی خزانے کو بارہ ارب اٹھاون کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔اوجی ڈی سی ایل انتظامیہ نے موقف اپنایا کہ ایل پی جی پلانٹ کی تنصیب میں تاخیر کے ذمہ داروں کے خلاف انکوائری چل رہی ہے۔آڈٹ حکام کے مطابق او جی ڈی سی ایل انتظامیہ نے شیخاں والا کے مقام پر کھدائی کے لئے چینی کمپنی رگ کرائے پر حاصل کرکے 1 ارب6 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔ٹیان جن پٹرولیم ڈرلنگ کمپنی سے 8،834 ڈالر یومیہ پر رگ حاصل کی گئی۔ او جی ڈی سی ایل انتظامیہ کے مطابق اوجی ڈی سی ایل کی اپنی رگ قابل عمل نہ ہونے کی وجہ سے چینی کمپنی سے رگ حاصل کی گئی۔آڈٹ حکام کے مطابق او جی ڈی سی ایل نے اپنی رگ مرمت کروانے کی بجائے مہنگے ریٹ پر نجی کمپنی سے رگ کرائے پر حاصل کی۔او جی ڈی سی ایل کے اس اقدام سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا۔او جی ڈی سی ایل کی اپنی رگ مرمت کروا کر قومی خزانے کو بڑے نقصان سے بچایا جا سکتا تھا۔ آڈٹ حکام نے سفارش کی کہ کمپنی کے اقدامات کی انکوائری کرکے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کی جائے۔