لندن(آئی این پی )عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی (ن)لیگ کی بی ٹیم ہے ، ایازصادق سپیکر نہیں لاؤڈ سپیکر ہے،آصف زرداری جانتے ہیں کہ اگر پانامہ لیکس کا احتساب کیا گیا تو پھر قانون کا سامنا کرنا پڑے گا ، پیپلزپارٹی نے (ن) لیگ کے ساتھ این آر او سائن کیا ہے، جہانگیر ترین علاج جبکہ چوہدری سرور بچوں سے ملنے لندن آئے ہیں، کشمیر ایشو پر لندن میں جلسے کررہا ہوں ۔وہ پیر کو نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کررہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ طاہر القادری کو30اکتوبر کی دعوت نہیں دی اور نہ میں طاہر القادری سے ملاقات کے لئے لندن آیا ہوں ، ایاز صادق اصلی سپیکر نہیں ہے اگر وہ اصلی سپیکر ہوتے تو پانامہ لیکس پر عمران خان کے ریفرنس کے ساتھ نوازشریف کا ریفرنس بھی بھیجتے۔ سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ پیپلزپارٹی مسلم لیگ(ن) کی بی ٹیم ہے ، آصف زرداری اچھی طرح جانتے ہیں کہ اگر پانامہ لیکس کا احتساب کیا گیا تو پھر قانون کا سامنا کرنا پڑے گا ، پیپلزپارٹی نے (ن) لیگ کے ساتھ این آر او سائن کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ملک کو نقصان پہنچایا ہے ، پانامہ لیکس میں اگر کوئی بات نہیں ہے تو احتساب کا نام سن کر پسینہ کیوںآتا ہے ، اپوزیشن منافق ہے اور نوازشریف کے بھلے کے لئے کچھ نہیں کر رہی ، جہانگیر ترین علاج کے لئے جبکہ چوہدری سرور بچوں سے ملنے لندن آئے ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ پی ٹی آئی اور عوامی مسلم لیگ نے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
واضح رہے کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید، تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین اور مرکزی رہنما چوہدری سرور کی لندن آمد ہوئی تاہم طاہرالقادری نے پی ٹی آئی رہنماؤں جہانگیر ترین اور چوہدری سرور سے ملنے سے انکار کر دیا۔ذرائع کے مطابق طاہرالقادری کی شیخ رشید سے ملاقات ہوئی ہے تاہم شیخ رشید پی ٹی آئی سے متعلق ناراضگی دور نہ کرسکے جس کے بعد عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کینیڈا روانہ ہو گئے جہاں وہ دس روز قیام کرنے کے بعد دوبارہ لندن واپس آئیں گے ،پاکستان سے ہدایت ملنے کے بعد (ن)لیگ کے لندن میں موجود رہنما ؤں نے تمام شخصیات کی سر گرمیوں کو مانیٹر کرنا شروع کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق عوامی تحریک کے سربراہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا معاملے کو یورپی یونین اور دیگر فورمز پر اٹھانے کیلئے کئی روز سے لندن میں موجود تھے تاہم عوامی تحریک کے ترجمان کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری بھی گزشتہ روز کینیڈا روانہ ہو گئے ہیں جہاں وہ دس روز قیام کریں گے اور وہاں سے دوبار لندن واپس آ جائیں گے۔
ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی کہ شیخ رشید نے ڈاکٹر طاہر القادری سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے تاہم دونوں کے درمیان کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ ذرائع کے مطابق شیخ رشید عوامی تحریک کے سربراہ کی تحریک انصاف سے متعلق ناراضگی کو دور نہیں کر سکے۔تمام رہنماؤں کی طرف سے لندن میں کسی بھی سیاسی سر گرمی سے صاف انکار کیا جارہا ہے۔ جہانگیر ترین نے بھی کہا ہے کہ لندن آمد کسی خاص ایجنڈے کا حصہ ہے اور نہ ہی کسی کو منانے آیا ہوں، میرے دورے کے دوران یہاں کوئی سیاسی سرگرمی نہیں ہو گی۔ چودھری سرور کا بھی کہنا ہے کہ لندن آمد کا مقصد کسی پاکستانی سیاستدان سے ملاقات کرنا نہیں ،عمران خان کی ہدایت پر کشمیر کے ایشو کو اجاگر کرنے کیلئے لندن آیا ہوں۔ایک اور ذرائع کے مطابق (ن)لیگ کے رہنماؤں نے حکومت مخالف شخصیات کی لندن میں موجودگی کے باعث ان کی سر گرمیوں کی مانیٹرنگ شروع کر دی ہے اور اس حوالے سے پاکستان میں موجود پارٹی کے ذمہ داران کو لمحہ بہ لمحہ آگاہ کیا جارہا ہے۔پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نور اللہ صدیقی نے بتایا کہ ڈاکٹر طاہر القادری لندن میں موجود نہیں بلکہ وہ کینیڈا روانہ ہو گئے جہاں وہ دس روز قیام کرنے کے بعد دوبارہ لندن واپس آ ئیں گے۔
جہانگیر ترین اور چوہدری سرور لند ن میں کیا کرنے گئے؟ اصل کہانی سامنے آگئی، سینئر سیاستدان کا اہم انکشاف
11
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں