لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو نا اہل قرار دینے کے لئے دائر درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے جواب طلب کر لیا ۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گزار فاروق خان کے وکیل اے کے ڈوگر نے موقف اختیار کیا کہ جمشید دستی حقائق چھپا کر حلقہ این اے 178 مظفر گڑھ سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے، جمشید دستی صادق اور امین نہیں ہیں اور آرٹیکل 62اور 63 پر پورے نہیں اترتے لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ جمشید دستی کو نااہل قرار دینے کا حکم دیا جائے۔ فاضل عدالت نے دلائل سننے کے بعد الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو نومبر تک جواب طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے دائردرخواستوں پر فل بینچ بنانے کی سفارش کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دی ۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مرزا وقاص رؤف اور محمد سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔درخواست گزار اسد کھرل ، منیر احمد سمیت دیگر نے پانامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے دائر درخواستوں میں موقف اختیار کیا کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات مفاد عامہ کا معاملہ ہے لیکن نیب خاموش تماشائی بنا ہوا ہے، 25 اپریل سے نیب کو درخواستیں دے رہے ہیں مگر تحقیقات نہیں ہو رہیں،نیب، ایف بی آر اور کسی بھی تحقیقاتی ایجنسی نے پانامہ لیکس پر تحقیقات نہیں کیں۔پانامہ لیکس میں حکمران خاندان سمیت سیاستدانوں اور کاروباری شخصیات کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے تحقیقات کا حکم دیا جائے۔فاضل بینچ نے درخواستوں پر فل بینچ بنانے کی سفارش کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ اہم نوعیت کا ہے اور ان درخواستوں میں اہم سوالات اٹھائے گئے ہیں ۔لہٰذا مناسب معلوم ہوتا ہے کہ ان درخواستوں کی سماعت لارجر بنچ میں کی جائے۔جس کے بعد فاضل عدالت نے فل بینچ تشکیل دینے کی سفارش کرتے ہوئے فائل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دی ۔
’’دستی‘‘ پر پھر’’سختی‘‘ آگئی
5
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں