روس نے 300میزائل نصب کر دیئے ، امریکہ میں ہلچل مچ گئی

5  اکتوبر‬‮  2016

اسلام اباد (مانیٹرنگ ڈیسک) روس نے اپنا جدید ترین دفاعی میزائل نظام شام بھیجنے کی تصدیق کر دی،امریکہ نے روسی اقدام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس سے مذاکرات کی معطلی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ امریکا نے شامی عوام کو تنہا چھوڑ دیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی وزارت دفاع کے ترجمان میجر جنرل ایگور کوناشینکوو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شام کی بندرگاہ طرطوس میں موجود روسی بحری اڈے پر ایئر ڈیفنس میزائل نظام ایس 300 بھیجا گیا ہے۔ جس کا مقصد اپنے بحری اڈے کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ایگور کوناشینکوو کا کہنا تھا کہ یہ بات ان کی سمجھ سے بالاتر ہے کہ ایس 300 کو بھیجنے پر ہمارے مغربی ساتھیوں کو اتنی تشویش کیوں ہو رہی ہے حالانکہ ایس 300 مکمل طور پر دفاعی نظام ہے اور اس سے کسی کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ یہ دفاعی نظام ویسا ہی ہے جیسا اس سے قبل ماسکو میں نصب کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ ایس 300 موبائل نظام ہے اور اس کے ریڈار، لانچر اور کمانڈ سسٹم کو کئی گاڑیوں پر لایا جاتا ہے، امریکا نے گزشتہ روز شام کے معاملے پر روس کے ساتھ مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ روس جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط کو پورا نہیں کر سکا تاہم روس کے ساتھ رابطوں کو برقرار رکھا جائے گا۔امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان پیٹر کک کی طرف سے کہا گیا کہ شام میں سرگرم داعش یا النصرہ فرنٹ کے پاس ایئرفورس نہیں ہے، اس لیے ان میزائلوں کی تنصیب پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ دوسری طرف امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ روس سے مذاکرات کی معطلی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ امریکا نے شامی عوام کو تنہا چھوڑ دیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی انتظامیہ نے شام میں جنگ بندی میں ناکامی کے بعد بشار الاسد کی وفادار فورسز کے خلاف سرجیکل اسٹرائیکس پرغور شرو ع کر دیا ، العربیہ کے مطابق امریکی انتظامیہ شام میں سرجیکل اسٹرائیکس پر غور کررہی ہے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکی انتظامیہ شام میں اسدی فوج کے ٹھکانوں پر محدود اہداف پرحملوں کے لیے تیار ہے۔جبکہ ادھر جرمن وزارت خارجہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جرمن، امریکی، فرانسیسی، اطالوی اور برطانوی رہ نما برلن میں ایک اہم اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اس اجلاس کا مقصد شام میں جاری کشیدگی کے خاتمے اور جنگ بندی کی کوششوں کو آگے بڑھانا ہے۔ایک مقامی اخباری رپورٹ کے مطابق برلن میں پانچ ملکوں کے رہ نماؤں کے اجلاس کا مقصد شام میں خون خرابہ روکنا اور سیاسی عمل کےآغاز کے لیے غور وخوض کرنا ہے۔واضح رہے کہ شام میں امریکی کی اسدی فوج کیخلاف زمینی آپریشن کر رہا ہے

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…