بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

روس نے 300میزائل نصب کر دیئے ، امریکہ میں ہلچل مچ گئی

datetime 5  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام اباد (مانیٹرنگ ڈیسک) روس نے اپنا جدید ترین دفاعی میزائل نظام شام بھیجنے کی تصدیق کر دی،امریکہ نے روسی اقدام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس سے مذاکرات کی معطلی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ امریکا نے شامی عوام کو تنہا چھوڑ دیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی وزارت دفاع کے ترجمان میجر جنرل ایگور کوناشینکوو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شام کی بندرگاہ طرطوس میں موجود روسی بحری اڈے پر ایئر ڈیفنس میزائل نظام ایس 300 بھیجا گیا ہے۔ جس کا مقصد اپنے بحری اڈے کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ایگور کوناشینکوو کا کہنا تھا کہ یہ بات ان کی سمجھ سے بالاتر ہے کہ ایس 300 کو بھیجنے پر ہمارے مغربی ساتھیوں کو اتنی تشویش کیوں ہو رہی ہے حالانکہ ایس 300 مکمل طور پر دفاعی نظام ہے اور اس سے کسی کو کوئی خطرہ نہیں ہے۔ یہ دفاعی نظام ویسا ہی ہے جیسا اس سے قبل ماسکو میں نصب کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ ایس 300 موبائل نظام ہے اور اس کے ریڈار، لانچر اور کمانڈ سسٹم کو کئی گاڑیوں پر لایا جاتا ہے، امریکا نے گزشتہ روز شام کے معاملے پر روس کے ساتھ مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس حوالے سے امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ روس جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط کو پورا نہیں کر سکا تاہم روس کے ساتھ رابطوں کو برقرار رکھا جائے گا۔امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان پیٹر کک کی طرف سے کہا گیا کہ شام میں سرگرم داعش یا النصرہ فرنٹ کے پاس ایئرفورس نہیں ہے، اس لیے ان میزائلوں کی تنصیب پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔ دوسری طرف امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ روس سے مذاکرات کی معطلی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ امریکا نے شامی عوام کو تنہا چھوڑ دیا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی انتظامیہ نے شام میں جنگ بندی میں ناکامی کے بعد بشار الاسد کی وفادار فورسز کے خلاف سرجیکل اسٹرائیکس پرغور شرو ع کر دیا ، العربیہ کے مطابق امریکی انتظامیہ شام میں سرجیکل اسٹرائیکس پر غور کررہی ہے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق امریکی انتظامیہ شام میں اسدی فوج کے ٹھکانوں پر محدود اہداف پرحملوں کے لیے تیار ہے۔جبکہ ادھر جرمن وزارت خارجہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جرمن، امریکی، فرانسیسی، اطالوی اور برطانوی رہ نما برلن میں ایک اہم اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اس اجلاس کا مقصد شام میں جاری کشیدگی کے خاتمے اور جنگ بندی کی کوششوں کو آگے بڑھانا ہے۔ایک مقامی اخباری رپورٹ کے مطابق برلن میں پانچ ملکوں کے رہ نماؤں کے اجلاس کا مقصد شام میں خون خرابہ روکنا اور سیاسی عمل کےآغاز کے لیے غور وخوض کرنا ہے۔واضح رہے کہ شام میں امریکی کی اسدی فوج کیخلاف زمینی آپریشن کر رہا ہے

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…