اسلام آباد(نیوز ایجنسی)چین میں گزشتہ دس سال سے مختلف جرائم کی سزا پانے والے چار سو پاکستانی قیدیوں کے لواحقین نے حکومت کی جانب سے دکھائی جانے والی سرد مہری پر لواحقین کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے اپنا یہ سردمہرانہ رویہ جاری رکھا تو وزارت داخلہ کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال کریں گے۔ پچھلے دس سالوں سے ہمارے عزیز چین کے جیلوں میں منشیات سمگلنگ کیسسز میں سڑ رہے ہیں ۔ سزائیں پورے ہو نے اور چینی وزارت داخلہ کی طرف سے قیدیوں کی رہائی کا گرین سگنل ملنے کے باوجود پاکستانی وزارت داخلہ قیدیوں کی پاکستان منتقلی کے حوالے سے اقدامات نہیں کر رہی ۔
گزشتہ دس سال سے مائیں اپنے جگر گوشوں ، بیویاں اپنے شوہروں اور بچے باپ کے دیدار کیلئے ترس گئے ۔ دس دن کے اندر وزارت داخلہ نے مسئلہ حل نہ کیا تووزارت داخلہ کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال کرینگے ۔ مرد و خواتین کا بچوں سمیت پریس کانفرنس سے خطاب ۔ تفصیلات کے مطابق چارسدہ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے مسماة شازیہ بیگم زوجہ بختیاراحمد ، حشمت گل ، عارف ، گل احمد ، رضا خان، محب اللہ اور دیگر نے خواتین اور بچوں کے ہمراہ تفصیلا ت بتاتے ہوئے کہا کہ واجد علی ،عنایت ،بشیر احمد اور بختیار سمیت گرد ونواح کے علاقوں سے تعلق رکھنے والے چار سو کے قریب پاکستانی گزشتہ دس سال سے منشیات سمگلنگ کیس میں چین کے جیلوں میں عمر قید کی سزا کاٹتے آرہے ہیں ۔
چینی حکومت نے مختلف مواقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں تحفیف کا اعلان کیا جس کی وجہ سے ان کے عزیزوں کی سزائیں پوری ہو چکی ہیں ۔ چینی وزارت داخلہ نے پاکستانی وزارت داخلہ کو قیدیوں کی رہائی کے لئے گرین سگنل بھی دیا ہے مگر پاکستانی وزارت د اخلہ کی سرد مہری اور عدم دلچسپی کی وجہ سے ان کے عزیزوں کو رہائی نہیں مل رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ دس سال سے قیدیوں کے والدین ، بچے اور بیویاں اذیت سے گزر رہے ہیں ۔ بچوں کی تعلیم و تربیت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہے جبکہ متاثرہ خاندانوں کو دیگر سماجی مشکلات کا سامنا ہے ۔