اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چیف کمشنر افغان مہاجرین نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی کوششوں سے افغانستان کی حکومت وطن واپس جانے والے افغان مہاجرین کو کابل اور جلال آباد میں مکان کی تعمیر کیلئے مفت پلاٹ فراہم کررہی ہے جبکہ پاکستان کی کوششوں سے افغان مہاجرین کو دی جانیوالی امداد میں یو این ایچ سی آر نے 50 فیصد اضافہ کیا، اب افغانستان جانیوالوں کو 400 امریکی ڈالرز دیئے جارہے ہیں۔چیف کمشنر افغان مہاجرین ڈاکٹر عمران زیب نے ”اے پی پی“ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ افغان مہاجرین کی وطن واپسی پر پاکستان اور افغانستان کی حکومتیں کے مختلف سہولیات دے رہی ہیں، حکومت پاکستان نے افغانستان کے صدر اشرف غنی سے مہاجرین کے مسائل کے حوالے سے مسئلہ اٹھایا اور افغان حکومت نے پاکستان کی تجویز پر مہاجرین کو وطن واپسی پر مفت پلاٹ دینے کا اعلان اور وعدہ کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ افغان حکومت 20 ہزار پلاٹ کابل جبکہ 10 ہزار پلاٹ جلال آباد میں دے گی، مہاجرین کو دوسرے صوبوں میں بھی اسی طرح مرحلہ وار پلاٹ دیئے جائیں گے۔ انہوں نے پاکستان سے افغان مہاجرین کو جبری بے دخل کرنے کے الزام کو یکسر مسترد کردیا، بولے کہ پاکستان ایک باوقار ذمہ دار ملک ہے، اس طرح کے تاثرات دینے والے پاکستان کے دوست نہیں۔ڈاکٹر عمران زیب نے کہا کہ غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کیلئے حکومت پاکستان نے فنڈز نادرا کو جاری کردیئے تھے اور اس عمل میں افغان سفارتخانہ نے حصہ لینا تھا مگر انہوں نے اس حوالے سے ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا تاہم افغانستان کی حکومت کے ساتھ رابطہ کرکے میکنزم بنایا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ ملک میں غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی وطن واپسی کی تاریخ 15 نومبر جبکہ رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے قیام کی مدت میں 31 مارچ 2017ء تک توسیع کردی گئی ہے۔