ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پرویزخٹک نے خیبرپختونخوا کیلئے ’’بڑے قرضے‘‘ کی ’’خوشخبری‘‘ سنادی

datetime 22  ستمبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے مختلف ترقیاتی منصوبوں کیلئے ورلڈ بینک کی طرف سے آئندہ اپریل تک 700 ملین ڈالر کے قرضہ کی فراہمی کو سراہا اور کہاکہ خیبرپختونخوا پورے خطے کی کامیابی کی کنجی ہے کیونکہ اس پورے خطے کی ترقی ، خوشحالی اور امن کے راستے خیبرپختونخوا سے نکلتے ہیں خیبرپختونخوا کمیونیکشن نیٹ ورک، صنعت ، سیاحت، سرمایہ کاری اور پن بجلی جیسے اہم شعبوں میں پائیدار بنیاد فراہم کرے گا جس کے اثرات پورے خطے پر پڑیں گے ان خیالات اظہار انہوں نے جمعرات کے روز اسلام آباد میں ورلڈ بینک کی ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان ، اراکین صوبائی اسمبلی جہانگیر ترین اور اسد عمر سمیت ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا محمد اعظم خان ، صوبائی وزیر محمد عاطف خان اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کی سربراہی میں صوبائی حکومت کی ٹیم اور کنٹری ڈائریکٹر ورلڈبینک کے درمیان طے پانے والے معاہدے میں ورلڈبینک نے ہیومین ڈویلپمنٹ ، انسداد غربت، روزگار کے مواقع، پن بجلی ، سیاحت ، زراعت ، خدمات کی فراہمی اور پبلک سرمایہ کاری کیلئے خیبرپختونخوا حکومت کے مختلف اقدامات میں فاسٹ ٹریک پر مدد فراہم کرنے کی یقین کرائی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ سرمایہ کاری تب بار آور ثابت ہوتی ہے جب یہ اچھے طریقے سے اور نتیجہ خیز حکمت عملی کے تحت کی جائے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہمیں جتنی جلدی معاونت ملے گی اتنا ہی اس صوبے اور خطے کیلئے بہتر ہو گا کیونکہ صوبائی حکومت نے اپنے بجٹ کا تیس فیصد مقامی حکومتوں کو دے دیا ہے جس سے صوبائی وسائل میں شارٹ فال کا خدشہ ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم مقامی حکومتوں کی مضبوطی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے تھے کیونکہ یہ جمہوریت کی نرسریاں ہیں اس لئے ہم نے ان کی آبیاری کرنی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم بیرونی امداد کو پہلے سے شروع کردہ منصوبوں پر لگائیں گے۔ ہم نے اپنی پبلک پراپرٹی کو کمرشلائز کرکے سورس بیس کو بڑھا دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم پرائیوٹ سیکٹر کے ذریعے منصوبوں کا نفاذ چاہتے ہیں تاکہ بہترین نتائج برآمد ہوں۔ حکومت صرف سرکاری سطح پر سرپرستی کرے گی ۔ ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے صوبائی حکومت کے پلان کو سراہا اور کہاکہ اس کا وژن بہت کلیئر ہے اور اس کے ساتھ آسانی اور سہولت سے کام کریں گے۔انہوں نے انکشاف کیا کہ فاٹا کے صوبے میں ضم ہونے کی صورت میں مدد کو مزید وسعت دی جائے گی اور ایک جامع پلان کے تحت ترقی، انفراسٹرکچر، ڈویلپمنٹ، غربت کے خاتمے ، روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور پرامن فضاء کیلئے وسائل فراہم کریں گے۔ چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ صوبے میں سیاحت کے بہت مواقع موجود ہیں انہوں نے جتنے سپاٹ دیکھے ہیں پورے ملک کو معاشی بنیاد فراہم کر سکتے ہیں یہاں انفراسٹرکچر کی ترقی اور جی ڈی پی کو بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ ورلڈ بینک نے اس سلسلے میں بھر پور معاونت کا یقین دلایا ۔ ورلڈ بینک صوبے میں غربت کی موجودہ شرح 34 فیصد سے کم کرکے 20 فیصد تک لانے اور روزگار کے مواقع 72000 سے بڑھا کر 270000 تک پہنچانے میں معاونت کرے گا۔ اسی طرح ورلڈبینک صنفی مساوات میں موجودہ خلاء کو کم کرنے ، ٹیکس اینڈ ریونیو کو وسیع کرنے اور اے ڈی پی کی یو ٹیلائزیشن کی استعداد کے اضافہ کیلئے بھی معاونت کرے گا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا نے پن بجلی کے منصوبوں کے ذریعے 4000 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی منصوبہ بندی کر رکھی ہے جس کیلئے تقریباً 1.2 ارب ڈالر درکار ہیں لہٰذاان منصوبوں کیلئے بھی بیرونی تعاون کی ضرورت ہے۔ صوبائی حکومت کو سیاحت کے شعبے میں بھی اسی صورت حال کا سامنا ہے جبکہ ملک کے سیاحتی وسائل کا تین چوتھائی صوبہ خیبرپختونخوا میں ہے جو 8.8 ملین سے زیادہ سیاحوں کی میزبانی کی استعداد رکھتا ہے جس سے تقریباً13 ارب روپے حاصل ہو سکتے ہیں۔ اس مقصد کیلئے طویل مدتی اور کم مدتی دو نوں طرح کی معاونت کی ضرورت ہے جس میں ورلڈ بینک نے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ صوبے میں تیز رفتار شہری ترقی کے سلسلے میں انکشاف کیا گیا کہ اگر چہ صوبے کی دیہی آبادی کا دوتہائی شہری مراکز سے ایک گھنٹے کی مسافت کے فاصلہ پر رہتا ہے لیکن شہروں میں اس کافی کس جی ڈی پی اربن پنجاب اور سندھ کا نصف ہے۔ اسی طرح خیبرپختونخوا کے شہر بھی مربوط ترقی کے متقاضی ہیں جس کیلئے ورلڈ بینک سپورٹ کرے گا۔ اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ مذکورہ بالا وسیع پیرا میٹرز کے تحت صوبائی حکومت پہلے سے مختلف منصوبے تیار کر چکی ہے اور جہاں کہیں ضرورت ہو گی وہاں ورلڈبینک معاونت کرے گا۔ ورلڈ بینک کنٹری ڈائریکٹر نے یقین دلایا کہ آئندہ اپریل تک صوبائی حکومت کو 700 ملین ڈالر فاسٹ ٹریک پر فراہم کریں گے اور کہاکہ صوبائی حکومت پہلے سے شروع کردہ منصوبوں پر کام جاری رکھے۔ ورلڈ بینک اپنے پراسیس کو تیز تر کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو یہ وسائل دیگر شعبوں میں شروع کر دہ منصوبوں کیلئے فراہم کرے گا اور صوبائی حکومت کو شارٹ فال نہیں ہونے دیں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…